جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

آج قرار داد دیکھ کر وہ دن یاد آگیا جب شراب کو شہد میں تبدیل کیا گیا تھا، تحریک انصاف کےرہنما خرم شیرزمان نے حکومتی پیش کردہ قرارداد کو پھاڑ ڈالا

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران حکومت کی پیش کردہ قرارداد کو ایوان میں پھاڑ دیا۔ خرم شیر زمان نے اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج قرار داد دیکھ کر وہ دن یاد آگیا جب شراب کو شہد میں تبدیل کیا گیا تھا۔ 13 سالوں سے پی پی کی سندھ میں حکومت ہے، سندھ حکومت چاہتی ہے جیلوں میں بیٹھے

چوروں کو چھوڑدیا جائے۔ سندھ حکومت کو چوروں ڈکیتوں کے گھر والوں پر رحم کرنا ہے۔ سندھ حکومت اس قرارداد میں عوام کو اپوزیشن جماعتوں کیلئے غلط تاثر دینا چاہتی ہے۔ ہمیں ناصر شاہ فون پر کہتے ہیں کہ نسلہ کیلئے قرارداد لائیں گے۔ ہم نے انہیں کہا قرارداد میں ہم سندھ حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم نے کہا نسلہ ٹاور کے متاثرین کی صوبائی حکومت دادرسی کرے۔ نسلہ کے متاثرین کو ان کے گھروں کی قیمت ادا کی جائے۔ نسلہ کی تعمیر میں ملوث افسران کا مسمار کیا جائے ،اس وقت کے ڈی جی کو مسمار کیا جائے۔ سعید غنی صاحب اس وقت کے وزیر بلدیات تھے وہ مستعفی ہوں ،سعید غنی مستعفی ہوجائیں انہیں سلام پیش کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نسلہ ٹاور کے معاملے پردونمبری کا سہارا نہ لیا جائے۔ آج ایوان میں چیف جسٹس کو نیچا دکھایا جارہا ہے، چیف جسٹس کو بتایا جارہا ہے کہ ایوان میں اپنی مرضی کا دونمبر قانون پاس کروائیں گے۔ سندھ حکومت کی دونمبری قابل قبول نہیں ہے، ہم صرف کراچی کے نہیں پورے پاکستان کے جوابدہ ہیں ۔پنجاب اور کے پی کے میں ایسی دونمبری نہیں ہورہی ۔ چیف سیکرٹری سندھ کہتے ہیں غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے ڈیٹا ڈیجیٹل نہیں کیا گیا ۔ 14 سالوں سے سندھ کے لوگوں کو چونا لگایا جارہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کنسٹرکشن انڈسٹری کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ ملیر، سیکٹر 33 میں ایک پلاٹ 15،20لوگوں کے نام ہے۔ معلوم کیا جائے ایس بی سی اے کے افسراں کی کتنی جائیدادیں ہیں۔ افسران ارب پتی ڈیفنس میں بنگلوں کے مالک ہیں، 21 سال سے کاروبار کررہے ہیں ہم نے اتنا نہیں کمایا۔ ایس بی سی اے میں بلڈنگ کی تعمیر کیلئے 5کروڑ رشوت دی جاتی ہے۔ بلاول زرداری اس قرارداد کو پڑھیں دیکھیں کہ ان کے وزیر کیا کررہے ہیں۔ ہم اجازت نہیں دیں گے کہ ایوان میں چیف جسٹس کو نیچا دکھایا جائے۔ قرارداد کے الفاظ کو تبدیل کیا جائے۔ ہم اپنی عدالتوں کا احترام کرتے ہیں یہ ظلم نہیں ہونے دیں گے۔ بلاول اس قرارداد کو پڑھیں اور ٹائپ کرنے والے کیخلاف سخت ایکشن لیں۔ #



کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…