جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

ملک بھر میں گیس کا بڑھتا بحران حکومت کو وجوہات سے خبردار کردیاگیا

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان (ای ایف پی) کے صدر اسماعیل ستار نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگرگیس بحران کا بروقت ازالہ نہ کیا گیا تو پاکستان میںبحران سنگین صورتحال اختیار کرجائے گا۔ حکومت نے گیس کی کھپت کے حوالے سے ہمیشہ گھریلو صارفین کو صنعتی صارفین پر فوقیت دی ہے اور گھریلوصارفین کو غیر معقول سبسڈی کے ذریعے وسائل سے فائدہ اٹھانے میں

کافی آسانی فراہم کرکے گھریلو استعمال کی حوصلہ افزائی کی ہے جس سے صنعتی اداروں پر بوجھ بڑھ گیا ہے۔ای ایف پی کے صدر نے ایک بیان میں کہاکہ انتہائی رعایتی گیس نرخوں کی وجہ سے گھریلو سطح پر ہونے والے ضیاع کے باعث اس شعبے کے وسائل ضائع ہورہے ہیں جس سے وسائل کی پیداوار اور کھپت کے درمیان فرق مزید بڑھ گیا ہے۔ پاکستان بھر میں قائم گیس پائپ لائنوں نے بھی اس ضیاع میں بہت زیادہ اضافہ کیا ہے۔ ایک عام سا عالمی تجزیہ اس معاملے کو مزید واضح کر سکتا ہے کہ گیس کی تقسیم کے لیے ایسا انفرااسٹرکچر دنیا میں کہیں نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ بہت سے ممالک نے اپنے آغاز سے ہی گھریلو شعبے کو گیس پائپ لائن پر مبنی اس طرح کے پرتعیش انفرااسٹرکچر کی سہولت فراہم نہیں کی ہے کیونکہ وہ ایل پی جی یا آر ایل این جی گیس سلنڈر پر انحصار کرتے ہیں۔ آنے والے بحران کے باوجود پاکستان میں سرکاری ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مستقبل میں یہ مسئلہ بڑھتا رہے گا یعنی اگر مقررہ وقت پر کوئی سدباب نہ کیا گیا حتیٰ کہ حالیہ دنوں میں پیداوار میں خامیوں اور موسم سرما میں بڑھتی طلب نے پاکستان کو قطر سے مہنگے داموں گیس کی سپلائی خریدنے پر مجبور کردیا ہے۔اسماعیل ستار نے وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر کے دعوے کا حوالہ دیا کہ حماد اظہر کا دعویٰ ہے کہ موسم سرما کے دوران ملک میں گیس کی شدید قلت کے پیش نظر گھریلو صارفین کو صرف ناشتے، دوپہر اور رات کے کھانے کے اوقات میں گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی تاہم اسماعیل ستار نے اپنی رائے میں کہا کہ اس مسئلے کا حل خود ہی اس مسئلے کے بنیادی حصے میں مضمر ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ اوسط گھریلو صارفین کے لیے سبسڈی اور گیس نرخوں کے معیار پر نظر ثانی کرے نیز حکومت کو گھریلو گیس سبسڈی کے روایتی نظام کو قبول کرنے سے پہلے ہمارے خطے کے عالمی اور معاشی حالات کو مدنظر رکھنا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں اس کا ادراک بھی ہونا چاہیے کہ گیس پائپ لائنوں کا روایتی نظام ناکام ہو رہا ہے اور اگر بروقت کوئی اقدام نہ کیا گیا تو پاکستان کو گیس کے بحران کا سامنا کرنا پڑے گا لہٰذا اس اہم وسائل کا جائزہ اور غوروفکرمستحکم نظام کے قیام میں بہت اہم کردار ادا کرے گا جس سے خطے میں بزنس کمیونٹی کا اعتماد بڑھے گا اورترقی کو فروغ ملے گا۔



کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…