کراچی (آن لائن)قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کہا ہے 3نومبر کو ہم نے سندھ اسمبلی کا اجلاس بلوانے کے لئے ریکیوزیشن جمع کروائی تھی ہم چاہتے تھے کہ سندھ کے مسائل کو اسمبلی فلور پر حل کرنے کے لئے قانون سازی کی جائے۔ وہ جوائنٹ اپوزیشن کے اراکین کے ہمراہ سندھ اسمبلی میں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا سندھ میں گندم کی مصنوعی قلت پیدا کرائی گئی ہے
16ارب کی گندم غائب کر دیگئی ہے عوام کو مہنگا آٹا دیا جاتا ہے سندھ میں آٹے کے نرخ دیگر صوبوں سے زیادہ ہیں اس وقت سندھ میں آٹا 75سے85روپے کلوفروخت کیا جارہا ہے جبکہ پنجاب اور کے پی کے میں آٹا 55روپے کلو فروخت ہورہا ہے سندھ میں امن امان کی خراب صورتحال خراب ہے سندھ حکومت امن امان کی صورتحال پر قابو پانے میں ناکام ہوچکی ہے ناظم جوکھیو،فہمیدہ سیال کو قتل کر دیا گیا کچھ روز قبل زکیہ شاہد جو گجر نالہ متاثرہ تھیں گھر ٹوٹنے کے صدمے میں جان کی بازی ہار گئیں سندھ حکومت کے افسران نے پہلے ان لوگوں کو لیز دی اور اب وہی افسران ان غریبوں کے گھر گروا رہے ہیں۔ کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہورہا ہے پولیس کہیں نظر نہیں آرہی سندھ بھر میں غیر قانونی تعمیرات کی جاچکی ہیں کراچی کو بلڈنگ کا قبرستان بنا دیا گیا ہے نسلا ٹاور سمیت ایسی عمارتوں کو این او سیز دی گئیں جن کی وجہ سے مکینوں کو پریشان ہونا پڑا ان سب غیر قانونی تعمیرات کی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی زمہ دار ہے سندھ بھر میں پانی کی قلت ہے85فیصد عوام گندا پانی پینے پر مجبورہے سندھ میں زراعت کے پانی کی مصنوعی قلت پیدا کی گئی ہے غریب کاشتکاروں کا پانی چوری کر دیا جاتا ہے ٹیل کے کاشتکار پانی کی عدم دستیابی پر سراپا احتجاج ہیں۔ سندھ میں گنے کے کاشتکار احتجاج کر رہے ہیں سندھ میں شگر ملز نے ابھی تک کریشنگ شروع نہیں کی جس کی وجہ سے کاشتکاروں کو نقصان پہنچ رہا ہے سندھ کی سرکاری زمینوں پر قبضے کیے جارہے ہیں کراچی کے ضلع ایسٹ، ویسٹ، ملیر میں زمینوں پر قبضے ہورے ہیں لیکن سندھ حکومت کے پاس گجر نالا متاثرین کو دینے کے لئے دو سو ایکڑ زمین نہیں مل رہی ہے۔ سندھ میں بلدیاتی انتخابات پرسندھ حکومت کی
غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے وفاق سے NFCکے ذریعے PFCکو فنڈ منتقل نہیں ہوتے ہیں سندھ میں کرپشن عروج پر ہے ہم نے ان معاملات پر بات کرنے کے لئے اجلاس بلوانے کی ریکیوزیشن جمع کروائی تھی لیکن سندھ حکومت نے اپنا ایجنڈا دیگر اجلاس بلوا لیا ہے سندھ میں پیپلزپارٹی عوامی مسائل کے حل کے لئے کچھ کرنے کو تیار نہیں ہے اگر اجلاس وقت پر بلوالیا جاتا اور اس پر عمل ہوتا تو آج امن امن کی صورتحال خراب نہ ہوتی ناظم جوکھیو، فہمیدہ سیال کو یوں سرے عام قتل نہ کیا
جاتا۔پیپلزپارٹی شہیدوں کی پارٹی ہوا کرتی تھی اب قاتلوں کی پارٹی بنتی جارہی ہے۔ ایم کیو ایم رہنما محمد حسین نے کہا تین نومبرکومتحدہ اپوزیشن نے رکوزیشن جمع کروائی تھی یہ سوچ کراجلاس بلایا تھا کہ 27ستمبرکے بعد سندھ حکومت کوحوش نہیں تھاہم چاہتے تھے اسپیکراجلاس بلائیں تمام اہم اشوزکواسمبلی میں لائیں سندھ حکومت نے راہ فراراختیارکی اپنااجلاس بلوالیاپ پ پ حکومت نے آئینی تقاضے پورے نہ کرتے ہوئے بزنس ایڈوائیزری کمیٹی کااجلاس نہیں بلایا بزنس ایڈوائیزری کمیٹی سیشن کے
بزنس کوطے کرتی ہے لیکن حکومت سندھ نے اسپیکرکی جگہ اگرڈپٹی اسپیکرکووقتی اسپیکربنایا ہے تووہ ذمہ داری پوری کرتی لیکن ایسا نہیں ہوا۔ جی ڈی اے رہنما حسنین مرزا نے کہا 27دسمبر کے بعد پیپلزپارٹی کو حوش نہیں آیا تھا ہم نے عوامی مسائل پر ریکیو زیشن جمع کروائی تھی ہم ناظم جوکھیوفہمیدہ سیال ودیگر کے قتل پر سندھ اسمبلی فلور پر بحث کرنا چاہتے تھے وزیر اعلیٰ قاتل ایم پی ایز کی ابھی تک ممبر شپ بھی معطل نہیں کی ہے شاید انکو اپنے اختیارات کا بھی علم نہیں ہے