پیر‬‮ ، 22 دسمبر‬‮ 2025 

احساس راشن سبسڈی پروگرام بلوچستان اور سندھ کے عوام کو فائدہ نہ پہنچنے کا خدشہ

datetime 15  ‬‮نومبر‬‮  2021 |

لاہور( این این آئی)غریب اور پسماندہ طبقے کو ریلیف دینے کے لیے شروع کیے گئے احساس راشن سبسڈی سے بلوچستان اور سندھ کے عوام کو فائدہ نہ پہنچنے کا خدشہ ہے جس کی وجہ دونوں صوبوں کی جانب سے ایک کھرب 20ارب روپے کے ششماہی پروگرام کے لیے اپنا 65 فیصد حصہ دینے سے انکار کرنا ہے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق احساس راشن سبسڈی پروگرام کے لئے

وفاقی حکومت ساڑھے 3 کھرب روپے جبکہ صوبے ساڑھے 6 کھرب روپے کا حصہ ڈالیں گے۔وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے مطابق پروگرام پورٹل کے اجرا ء کے بعد ابتدائی 24 گھنٹوں میں 13 کروڑ 60 لاکھ درخواستیں موصول ہوئیں۔13 کروڑ 60 لاکھ درخواستوں میں سے 10 لاکھ سے زائد اس پروگرام کے اہل ہونے کی حیثیت سے رجسٹرڈ ہیں۔اس پروگرام کے تحت رجسٹرڈ افراد کے لیے تین اشیائے خور و نوش، دالیں، گندم کا آٹا اور خوردنی تیل/گھی، یوٹیلیٹی اسٹورز، سپر اسٹورز اور ملک بھر میں ہزاروں نامزد جنرل/کریانہ اسٹورز پر رعایتی نرخوں پر دستیاب ہوں گی۔آٹے پر 22 روپے، گھی پر 105 روپے اور دالوں پر 55 روپے سبسڈی دی جائے گی۔ڈاکٹر ثانہ نشتر نے کہا ہے کہ سندھ اور بلوچستان نے اس پروگرام میں اپنا حصہ دینے سے انکار کردیا ہے اس لیے دونوں صوبوں کے عوام کو ایک ہزار روپے کی سبسڈی کے بجائے وفاقی حصے سے صرف ساڑھے 3 سو روپے کی رعایت ملے گی۔پنجاب، خیبرپختونخواہ ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان نے سبسڈی پروگرام میں اپنے حصے کے ساڑھے 600 روپے شامل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔سندھ حکومت کے ترجمان سعید غنی نے کہا کہ وہ اس معاملے پر صوبائی حکومت کے موقف سے آگاہ نہیں ہیں۔پروگرام میں حصہ نہ ڈالنے کا فیصلہ ہوسکتا ہے وزیراعلی نے کیا ہو لیکن ابھی تک اس فیصلے سے وزرا ء کو آگاہ نہیں کیا گیا۔دوسری جانب بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے بھی کہا کہ وہ اس معاملے پر صوبائی حکومت کے موقف سے آگاہ نہیں۔جب سے صوبے میں حکومت تبدیل ہوئی ہے انہیں یہ نہیں بتایا گیا کہ کیا وہ اب بھی صوبائی حکومت کے ترجمان ہیں یا نہیں۔



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…