اسلام آباد(آن لائن)وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد لانے کا اپوزیشن منصوبہ ناکام ہوتا دکھائی دینے لگا ہے ،اسمبلیاں ٹوٹ گئیں تو فوری الیکشن کے لیے اپوزیشن کی تیاریاں زیرو برابر ،دونوں بڑی جماعتوں میں موضوع زیر بحث آ گئے ہیں،ذرائع سے معلوم ہو اہے کہ اپوزیشن نے
موجودہ حکومت کو ہٹانے کے لیے عدم اعتمادلانے کا منصوبہ بنایا تھا،جس پر چند دن گرما گرم بات چیت ہوتی رہی اور اس سلسلہ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کو وزیر اعظم بنانے فیصلہ کیا گیا تھا،بعدازاں پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کو مخلص دوست نے بتایا کہ اگر مہنگائی کم نہ ہوئی ،عام آدمی کو ریلیف نہ ملا تو دو سال بعد عام انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی اپنی ساکھ کمزور کر دیگی،اور اس پر پاکستان مسلم لیگ ہی ایک جماعت ہو گی جو الیکشن جیتنے کی پوزیشن میں ہو گی،موجودہ مہنگائی کو کم کرنے کا جادو کسی بھی جماعت میں نہیں ہے اور نہ وہ مہنگائی کو ختم کر سکتی ہے ،یہاں پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے اتفاق کرتے ہوئے عدم اعتماد کے فارمولا زیر بحث نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے ،پاکستان مسلم لیگ ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان پیپلز پارٹی کا امیدوار اس لیے وزیر اعظم بنوانا چاہتے تھے کہ عام انتخابات میں ان کا حال بھی پاکستان تحریک انصاف جیسا ہو،یہاں یہ بھی زیر بحث لائی گئی کہ ہو سکتا ہے کہ جب حکومت کو معلوم ہو جائے کہ وہ عدم اعتماد میں کامیابی حاصل نہ کرسکیںگے تو فوری طور پر اسمبلیاں تحلیل کر دیں،اگر ایسا ہو گیا تو سندھ سمیت کوئی بھی جماعت فوری الیکشن لڑنے کی تیاری میں نہیں ہے ،اور انکے ارکان اسمبلی بھی فوری الیکشن نہیں چاہتے ہیں۔