کراچی(این این آئی)کراچی کے نسلہ ٹاور کے رہائشیوں کو عمارت مکمل خالی کرنے کے لیے دی گئی مہلت کل ختم ہوجائے گی ۔سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر اب تک 80 فیصد فلیٹ خالی کرا لیئے گئے ہیں، البتہ اب بھی کچھ فلیٹس میں رہائشی اور کچھ میں رہائشیوں کا سامان موجود ہے۔واضح رہے کہ عدالت عظمی نے27اکتوبرتک عمارت خالی کرنے
کا حکم دیاتھا تاہم بعدازاں عمارت خالی کرنے کی مہلت کل تک بڑھادی گئی تھی ۔انتظامیہ نے نسلہ ٹاور کی عمارت کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔سپریم کورٹ کی جانب سے نسلہ ٹاور گرانے کے لیے جدید آلات کا استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔عدالتِ عظمی کے حکم پر نسلہ ٹاور کو کنٹرول بلاسٹنگ سے گرا دیا جائے گا۔عدالتی فیصلے کے مطابق عمارت گرانے کے اخراجات نسلہ ٹاور کا مالک ادا کرے گا، مالک رقم نہ دے تو کمشنر کراچی اس کا پلاٹ بیچ کر رقم وصول کریں۔عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عمارت گرانے کا عمل 27 اکتوبر کے بعد 1 ہفتے میں مکمل کیا جائے۔دوسری جانب نسلہ ٹاور کو مسمار کرنے سے متعلق کمیٹی قائم کردی گئی ، کمیٹی تمام کمپنیوں کے پروپوزلز کو جانچ کر سب سے مناسب فرم کی سفارش کرے گی۔تفصیلات کے مطابق کمشنرکراچی اقبال میمن نے نسلہ ٹاورکومسمارکرنے سے متعلق کمیٹی قائم کردی اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ
کمیٹی کمپنیوں کے پروپوزل کی تکنیکی جانچ کرے گی، کمیٹی کے چیئرمین ڈپٹی کمشنرایسٹ ہوں گے جبکہ 8رکنی کمیٹی میں ڈی جی ایس بی سی اے،ایس ایس پی ایسٹ، سینئرڈائریکٹراینٹی انکروچمنٹ،ایف ڈبلیواو بھی شامل ہوں گے۔کمیٹی تمام پروپوزلز کو جانچ کر سب سے مناسب فرم کی سفارش کرے گی اور نسلہ ٹاورکومسمارکرنے سے متعلق آئندہ
کی حکمت عملی بنائے گی۔یاد رہے کمشنرکراچی اقبال میمن نے نسلہ ٹاورگرانے سے متعلق اخبارات میں اشتہار شائع کرائے تھے ، جس میں کہا تھا کہ پندرہ منزلہ عمارت کو مسمارکرنے کے لیے کمپنیاں تین دن میں رابطہ کریں۔اشتہار میں کہا گیا تھا کہ عمارت کو دھماکے سے اڑانے والی تجربہ کار کمپنیوں کو فوقیت دی جائے گی، کمپنیاں 3دن میں سفارشات کمشنر آفس میں جمع کرائیں۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی میں شاہراہ فیصل پر قائم نسلہ ٹاور کو ایک ہفتے میں بم کی مدد سے گرانے کا حکم جاری کیا تھا۔