اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )نبی ﷺ نے فرمایا دنیا سے بے رغبت ہوجاؤ اللہ عزوجل کے محبوب بن جاؤ اور لوگوں کے پاس جو کچھ مال و اسباب ِ دنیا ہے اس سے بے نیاز ہو جاؤ تو لوگ بھی تمہیں اپنا محبوب بنا لیں گےاسی طرح لڑکے والوں کے ساتھ ساتھ لڑکی والوں کی بھی خواہش ہوتی ہے کہ لڑکا سمارٹ ہو فیشن ایبل ہو باپ کی جائیداد کاروبار کا اکلوتا وارث ہو نندیں نہ ہوں اگر ہوں تو
اپنے گھر کی ہوچکی ہوں تا کہ ہماری بیٹی سسرال میں جاکر راج کرے لڑکا نوٹوں میں کھیلتا ہو چاہے وہ نوٹ حرام کی کمائی سے ہی کیوں نہ کمائے گئے ہوں تنخواہ معقول بھی ہو تو پھر بھی نظر اس بات پر ہوتی ہے کہ اوپر کتنی کمائی کرتا ہےلڑکا بیرون ملک ہو تو گھر جنت ہی بن جائے گا اس طرح کی لالچ لے کر رشتے ڈھونڈنے نکل پڑتے ہیں جب انسان کی ایسی نیت ہوتی ہے تو پھر وہ خالی ہاتھ ہی گھر واپس لوٹتا ہے رشتے نہیں ملتے ایسے لوگوں سے ایک سوال ہے کہ اچھے رشتے کا معیار کیا ہے؟اچھے رشتے کا معیار کیاہونا چاہئے؟وہ جو ہمارا خود بنایا ہوا ہے یا وہ جس سے شریعت نے اللہ کے رسول نے اچھا رشتہ قرار دیا ہےاس بات میں کوئی شک نہیں کہ ہر باپ اپنی بیٹی کے لئے اچھے رشتے کا انتخاب کرنا چاہتا ہے اور لڑکے والے بھی اچھے رشتے کی تلاش میں ہوتے ہیں لیکن یہ بات ہر مسلمان کو پیش نظر رکھنی چاہئے کہ اچھا رشتہ وہی ہے جو اللہ تعالیٰ اور اس کے پیارے رسول ﷺ کے نزدیک اچھا ہے لہٰذا دین داری اور ضروری تقاضوں کو پورا کرنے والا رشتہ ملتا ہو تو اسے ٹھکرانے کی بجائے اپنا نے کا ذہن ہونا چاہئےرسول اکرم ﷺ فرماتے ہیں جب ایسا شخص نکاح کا پیغام بھیجے جس کے خلق و دین سے تم راضی ہو تو اس سے نکاح کر دو اگر نہ کرو گے تو زمین میں فتنہ اور فساد پیدا ہوگا ۔نبی اکرم ﷺ نے فرمایا جس نے کسی عورت سے اس کی عزت کی وجہ سے نکاح کیا تو اللہ تعالیٰ اس کی ذلت کو بڑھا دے گا اور جس آدمی نے عورت کے مال و دولت کی لالچ کی وجہ سے نکاح کیا اللہ تعالیٰ اس کی غربت میں اضافہ کرے گایعنی عورت کے مال و دولت کو دیکھ کر اس لالچ میں آکر کہ اس عورت سے میری شادی ہوگئی تو زندگی ہی بدل جائے گی دولت پیسہ میرے ہاتھ لگ جائے گا میں امیر ترین انسان بن جاؤں گا تو ایسی عورت سے نکاح کرنے سے منع فرمایا گیا ہے بجائے اس کے کہ وہ آدمی مالدار عورت سے شادی کرنے کی وجہ سے خوش ہو بلکہ اللہ پاک اس کی غربت میں اضافہ فرمادے گا اور پھر فرمایا جس نے عورت کے حسب نسب یعنی خاندانی بڑائی کی بنا پر نکاح کیا اللہ تعالیٰ اس کی کمینگی کو بڑھا دے گا۔