کراچی(این این آئی)پاکستان کسٹمز انٹیلیجنس کراچی کی جانب سے تھرکول منصوبے میں کام کرنے والی کمپنیوں کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔ دو کمپنیوں کی کروڑوں روپے ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی چوری پکڑی گئی ہے۔
ڈاریکٹر کسٹمز انٹیلیجنس کراچی خلیل یوسفانی اور ڈپٹی ڈائریکٹر توصیف گورچانی کی سربراہی میں ہونے والی تحقیقات کی رپورٹ کے مطابق اینگرو کول مائننگ کی 21 کروڑ 9 لاکھ روپے سے زائد اور سائنو سندھ ریسورسز پرائیویٹ لمیٹڈ کی 5 کروڑ 69 لاکھ روپے سے زائد کی ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔دونوں کمپنیوں نے تھر کول منصوبے کے لیے مشینری اور بڑی تعداد میں ٹائرز درآمد کرکے ٹیکس چوری کی۔ اینگرو کول اور سائنو سندھ ریسورسز کمپنی نے یہ امپورٹ 2018 سے 2020 کے دوران کی۔ کمپنیوں کی اربوں روپے کے سامان کی کلیرنس کسٹمز اپریزمنٹ ایسٹ اور ویسٹ کے حکام نے کی۔کسٹمز انٹیلیجنس کراچی نے سائنو سندھ ریسورسز نے ٹیکس چوری کا کیس دوبارہ تخمینے اور جائزے کے لیے کسٹمز ویسٹ اپریزمنٹ کراچی کو بھیج دیا۔ کمپنیوں کا کسٹمز ایکٹ کے شیڈول 6 کے تحت ملی بھگت سے چھوٹ حاصل کرکے ٹیکس چوری کا انکشاف ہوا ہے۔ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلیجنس کراچی خلیل احمد یوسفانی نے رپورٹ ڈی جی کسٹمز انٹیلیجنس کو اسلام آباد ہیڈ کوارٹر ارسال کردی۔