جمعرات‬‮ ، 28 اگست‬‮ 2025 

کورونا کی وجہ سے پاکستان سمیت دنیا بھر میں نفسیاتی اور ذہنی امراض میں تشویشناک اضافہ

datetime 11  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) کالج آف فزیشن اینڈ سرجن پاکستان کے سائیکاٹری فیکلٹی کے سربراہ اور پاکستان سائیکاٹریک سوسائٹی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال آفریدی نے کہاہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران پوسٹ کووڈ دماغی امراض سامنے آئے ہیں۔کووڈ وائرس کی وجہ سے

مینٹل ہیلتھ کی بیماریوں میں سب سے نمایاں خوف، گھبراہٹ اور اینگزائٹی کے امراض سامنے آئے ہیں، جس کو مینٹل ہیلتھ ماہرین نے کورونا فوبیا کا نام دیا تھا، وبائی لہر کے دوران خوف کا یہ عالم تھا کہ کووڈ سے متاثرہ افراد کووڈ کا ٹیسٹ بار بار کرراہے تھے، اس لیے مینٹل ہیلتھ ماہرین نے اسے کورونا فوبیا کا نام دیا۔ کووڈ کے ابتدائی ایام میں ثقافت اور اسلامی روایت جس میں ہاتھ ملانا، گلے ملنا تک چھوڑ دیا گیا تھا حتی کہ لوگ مساجد میں جانے سے بھی گھبرا رہے تھے۔سماجی فاصلے کی وجہ سے تقریبات کا بائیکاٹ بھی کیا گیا۔کووڈ کی وجہ سے لوگوں میں چڑچڑاہٹ اور ذہنی تناو کے امراض نے بھی جنم لیا۔ پروفیسر اقبال آفریدی نے کہاکہ کووڈ کی وبا میں دیگر بیماریاں بھی نظرانداز ہوتی دیکھی گئیں۔انھوں نے بتایا کہ اس وائرس میں لوگ شدید ذہنی دبائو، بے چینی اور بے قراری کا شکار تھے۔ لوگوں میں خوف پایاگیا اور ایسے مریض دیکھنے میں آئے جنھیں کوئی تکلیف نہیں لیکن وہ سمجھتے ہیں انھیں یہ بیماری لاحق ہوچکی ہے۔ اس وبائی امراض نے نہ صرف ہر عمر کے مرد و عورت کو متاثر کیا بلکہ بچوں اور بوڑھوں کو بھی شدید ذہنی دبائو میں مبتلا رکھا۔انھوں نے عالمی یوم ذہنی امراض کے حوالے سے بتایا کہ ذہنی امراض کے ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت ذہنی صحت پر زیادہ سرمایہ کاری کرے کیونکہ لوگوں کے ذہنوں میں ابھی تک کووڈ کے اثرات موجود ہیں، کووڈ وائرس کے بعد دنیا بھر میں نفسیاتی اور ذہنی امراض کی نئی اقسام بھی دیکھی جا رہی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنت یہ بھی ہے


ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…