قاہرہ (این این آئی )مصر کی ایک اقتصادی عدالت نے چند ہفتے قبل سامنے آنے والے ایک کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے مرد نرس کوکتے کے آگے ماتھا ٹیکنے پرمجبور کرنے والے ڈاکٹر کو بھاری جرمانے اور قید کی سزا سنادی ۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقصادی عدالت کی طرف سے جاری فیصلے میں نرس کے ساتھ توہین آمیز سلوک پر ڈاکٹر کو دو سال قید اورایک لاکھ مصری پائونڈ کی سزا سنائی گئی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق مصری عدالت نے ڈاکٹر عمر خیری جو ملک کے ایک بڑے اسپتال میں آرتھوپیڈک ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ہیں اور دو دیگر افراد کو مرد تیمار دار نرس عادل سالم کے خلاف غنڈہ گردی کا جرم ثابت ہونے پر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔تحقیقات کے دوران ثابت ہوا تھا کہ ڈاکٹر خیری نے مرد نرس کو اپنے کتے کے سامنے سجدے کی حالت میں ماتھا ٹیکنے اور اسے سلام کرنے پر مجبور کیا تھا۔مصر میں سیکورٹی اداروں نے گذشتہ دنوں سوشل میڈیا ویب سائٹوں پر کثرت سے زیر گردش رہنے والی ایک وڈیو کی جانچ کی تھی۔ 4 منٹ کے دورانیے پر مشتمل وڈیو میں قاہرہ کے ایک اسپتال میں ایک ڈاکٹر کو دیکھا جا سکتا ہے جو ایک عمر رسیدہ مرد تیمار دار (نرس اسٹاف)کو اپنے کتے کے سامنے ماتھا ٹیکنے پر مجبور کر رہا ہے۔اس دوران میں اسپتال کی سیکیورٹی میں ملبوس دو افراد بھی وڈیو میں موجود ہیں جو ایک رسی کے کنارے پکڑے ہوئے ہیں اور مذکورہ مرد نرس اس پر رسی کود رہا ہے۔ دریں اثنا ڈاکٹر نے مرد نرس کو سخت سست کہنا شروع کر دیا کیوں کہ اس نے ڈاکٹر کے کتے کی توہین کی تھی۔ اس کے بعد ڈاکٹر نے مرد نرس کو مجبور کیا کہ کتے کے سامنے اپنا ماتھا زمین پر ٹیکے۔مرد نرس نے ڈاکٹر کے اس قبیح مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے اس بات کو ترجیح دی کہ اسے بجلی کا کرنٹ لگا دیا جائے کیوں کہ یہ غیر اللہ کو سجدہ کرنے سے ہلکی بات ہو گی۔ البتہ ڈاکٹر کی جانب سے اپنے مطالبے پر اصرار جاری رہا۔بعد ازاں یہ معاملہ پراسیکیوٹر جنرل کے سامنے پیش کیا جہاں عدالت نے ڈاکٹر کو مجرم قرار دیتے ہوئے اسے دو سال قید اور ایک لاکھ مصری پانڈ جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔