اسلام آباد (این این آئی)وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ وفاق کے بار بار کہنے کے باوجود سندھ حکومت سرکاری گندم ریلیز نہیں کررہی، پنجاب اور کے پی کے میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1100روپے کا ہے،بلاول حکومت نے سندھ کے عوام کو مافیا کے رحم وکرم پر کیوں چھوڑ رکھا ہے،عوام کی طرف سے رائے آتی ہے تاہم کسی ایسے اقدام کی طرف نہیں جائیں گے
جس سے غیر جمہوری رویہ سامنے آئے، وفاق نے سندھ کے عوام کو نہ پہلے تنہا چھوڑا اور نہ اب تنہا چھوڑے گا ۔ وہ جمعہ کو معاون خصوصی بحری امور محمود مولوی اور سندھ سے ایم این اے سیف الرحمان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا کہ سندھ حکومت گندم اور آٹے کے معاملے میں عوام پر ظلم کرہی ہے، سندھ حکومت ہر سال عوام کے ٹیکس سے خریدی گئی سرکاری گندم بروقت ریلیز نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں سرکاری ریٹ 1950 روپے پر گندم بروقت جاری کی، اس سے آٹے کی قیمتوں میں استحکام رہا،آج بھی پنجاب اور کے پی کے میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1100روپے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ میں 13سال سے حکومت کررہی ہے، سندھ کے عوام سیدشمنی کی جاری ہے،بلاول زرداری کی سندھ حکومت عوام سے دو وقت کا نوالہ بھی چھین رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5اکتوبرکو وزارت غذائی تحفظ نے سندھ حکومت کو سرکاری گندم ریلیز کرنے کے لئے دوبارہ خط لکھا لیکن تاحال اس پر عمل نہیں ہوا،سندھ حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا، عوام کوگندم ، آٹا مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑا ہوا ہے، حکومت سندھ کی جانب سے سرکاری گندم بروقت ریلیز نہ کرنے کی وجہ سے آج سندھ میں گندم 2400 روپے فی من اور آٹا 20کلو تھیلا 1400 سے 1500روپے فروخت ہورہا ہے، اس کے ذمہ دار بلاول اور سندھ حکومتہیں،یہ گرانفروشوں اور مافیا کی پشت پناہی کررہے ہیں،بلاول بتائیں آخر کب تک سندھ کے عوام کو مافیا کے رحم وکرم پر چھوڑ ے رکھیں گے۔پنجاب کی آبادی سب سے زیادہ ہے اس کے باوجود سرکاری گندم بروقت جاری کی اور نتیجتا آٹے کی قیمتیں کم ہیں، سندھ حکومت سے مطالبہ ہے کہ فوری طور پر سرکاری گندم ریلیز کرے، سندھ حکومت بتائے سرکاری گندم کہاں ہے، خود چوری کرتے ہیں اور نام چوہوں کا لیتے ہیں، سندھ کے چوہے بھی 13 ارب کی گندم کھا گئے،پیپلز پارٹی حکومت کا چوری کے پیسے سے پیٹ کبھی نہیں بھرے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ڈیڑھ سال میں 30 ارب روپے کی سبسڈی دی، ایک کروڑ 20لاکھ افراد کو براہ راست سبسڈی دینے جارہے ہیں، طریقہ کار طے ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو تین سالوں میں این ایف سی کی مد میں 1900ارب فراہم کیے ہیں،بتایا جائے یہ کہاں استعمال ہوئے۔انہوں نے کہا کہ کراچی ٹرانفرمیشن پلان، گرین لائن بس سروس، ایئرپورٹ، نالوں کی ری ماڈلنگ، کراچی فریٹ کوریڈور، سرکلر ٹرین، اندرون سندھ ترقی منصوبے پر وفاق کام کررہا ہے، احساس کیش پروگرام کے تحت سب سے ذیادہ 66 ارب سندھ کے عوام میں تقسیم کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ1967کے بعد پاکستان میں کوئی بڑا ڈیم نہیں بنا،ہماری حکومت 10 بڑے آبی ذخائر پر کام کرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نومبر تا فروری زائد بجلی استعمال کرنے والوں کو 5 تا 7 روپے فی یونٹ سبسڈی دے گی۔اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے بحری امور محمود مولوی نے کہا کہ کراچی کے عوام نے پی ٹی آئی کو مینڈیٹ دیا ہے، انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے، سندھ حکومت نے گندم ریلیز نہ کی تو ہم کراچی کے عوام کا مسئلہ حل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں 12 لاکھ ٹن گندم گوداموں میں پڑی ہے، اگر سندھ حکومت یہ گندم ریلیز کر دے تو مسئلہ حل ہو جائے گا لیکن سندھ حکومت کی طرف سے گندم ریلیز نہ کرنے کی وجہ سے اس کی قیمت 59 روپے کلو پر آ گئی ہے، وفاقی حکومت کے پاس وافر گندم موجود ہے، ہمیں کراچی کے عوام کی مشکلات کا احساس ہے لیکن ہم مداخلت نہیں کرنا چاہتے کیونکہ پھر سندھ حکومت اٹھارویں ترمیم کا رونا روتی ہے، کراچی کے عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے، ہم انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے اور اگر سندھ حکومت نے اقدامات نہیں کیے تو ہم کراچی کے عوام کا مسئلہ حل کریں گے۔