منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

ہندو خاتون مرنے سے قبل ایک مسلمان نوجوان کو نئی زندگی بخش گئیں

datetime 6  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی (این این آئی )ہندو خاتون مرنے سے قبل ایک مسلمان نوجوان کو نئی زندگی بخش گئیں،میڈیارپورٹ کے مطابق فرید کا خاندان ممبئی کے علاقے مہیم میں مقیم ہے۔ فرید اپنی والدہ مہرالنسا اور چھوٹے بھائی عمران کے ساتھ رہتے ہیں۔ سنہ 1992 میں ہونے والی ممبئی فسادات میں فرید کے والد ہلاک ہو گئے تھے، اس وقت فرید کی عمر تین برس تھی۔فرید نے بتایا پہلے میں صرف کام کے دوران

ہی تھکاوٹ محسوس کرتا تھا، مگر پھر ایسا پورا پورا دن ہونے لگا اور میں تھکا تھکا محسوس کرتا۔ مجھے ہر وقت کھانسی رہتی تھی۔ پہلے میں نے اس پر زیادہ توجہ نہیں دی۔ میری طبعیت کو دیکھتے ہوئے میرے گھر والے مجھے ہسپتال لے گئے، جہاں مجھے دل کی بیماری تشخیص ہوئی ، فرید کے بھائی عمران کو دل عطیہ کرنے والی خون کے چند نمونے ٹیسٹ کروانے کے لیے دیے گئے۔ ان نمونوں پر لکھے نام کو دیکھ کر پتہ چلا کہ دل عطیہ کرنے والی خاتون ہندو ہیں۔عمران نے کہا کہ میں نے خون کے نمونوں پر نام پڑھا، میں فورا اپنی والدہ کے پاس گیا۔ میں نے انھیں یہ بتایا اور ساتھ کہا کہ انسانیت کے مذہب سے بڑا کوئی اور مذہب نہیں ہے۔اس سرجری کے لیے فرید کے خاندان کو تقریبا 20 لاکھ انڈین روپے درکار تھے۔ فرید چونکہ درزی کا کام کرتے تھے اور گھر کے مالی حالات بھی کچھ اتنے اچھے نہ تھے اس لیے یہ خاندان اتنا خرچہ برداشت کرنے کے قابل نہیں تھا۔فرید کے بھائی عمران نے کہاکہ جب انھیں فرید کی بیماری کے بارے میں پتہ چلا تو خاندان والوں کے پیروں کے نیچے سے زمین کھسکتی محسوس ہوئی۔

موت کے بعد اپنے اعضا عطیہ کرنے والی خاتون کی عمر 41 برس تھی اور انھیں برین ہیمرج کے بعد چھ ستمبر کو ہسپتال لایا گیا تھا۔ بعدازاں 12 ستمبر کو ڈاکٹروں نے خاتون کو برین ڈیڈ قرار دے دیا۔انڈیا میں ٹرانسپلانٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے مطابق خاتون کے اہلخانہ نے ان کے چھ اعضا عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا، جس میں دل، گردے اور چار دیگر اعضا شامل تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…