کراچی (این این آئی)لیجنڈری کامیڈین عمر شریف والد کی رحلت کے بعد گھر میں شدید غربت کے ہاتھوں صرف 10 سال کی عمر میں دیگر 2 بڑے بھائیوں کا ہاتھ بٹانے کی غرض سے انہوں نے کام شروع کیا،اس ستم ظریفی کے باوجود ایک چیز جو تبدیل نہ ہوئی وہ عمر شریف کی حسِ مزاح تھی،وہ گفتگو کرتے تو لوگ ان کی باتوں پر ہنسا کرتے، دھیرے دھیرے ان کو احساس ہونے لگا کہ وہ اچھے مزاح گو ہیں،بچپن کی شرارتوں میں بھی اس مزاح کاری کی آمیزش رہی۔ پہلی مرتبہ ایک ڈریکولا کے کردار میں خود کو ڈھالا اور محلے بھر میں گھوم لیے،ان کی یادوں میں یہ پہلا کردار تھا جس کو انہوں نے غیر ارادی طور پر کیا مگر اس کے نقش ان کی زندگی پر دیر تک قائم رہے۔