جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

سخت سزائیں دی جائیں گی، سزائے موت اور ہاتھ کاٹنے کا دور لوٹ آئے گا، طالبان

datetime 24  ستمبر‬‮  2021 |

کابل (این این آئی)افغان طالبان کے بانی رہنماؤں میں سے ایک ملا نور الدین ترابی نے کہا ہے کہ افغانستان میں ایک بار پھر جرائم پر سزائے موت اور ہاتھ کاٹنے کی سزا کا دور لوٹ آئے گا تاہم ممکن ہے اس بار سزائیں سر عام نہ دی جائیں۔امریکی خبر رساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں ملا نور الدین ترابی نے ماضی میں طالبان کی جانب سے دی جانے والی سزاؤں پر تنقید کو

رد کرتے ہوئے دنیا کو خبردار کیا ہے کہ وہ افغانستان کے نئے حکمرانوں کے معاملات میں مداخلت نہ کریں۔انھوں نے کہا کہ کوئی بھی ہمیں نہیں بتائے گا کہ ہمارے قوانین کیا ہونے چاہئیں، ہم اسلام پر عمل کریں گے اور قرآن کی رو سے اپنے قوانین بنائیں گے۔ملا نور الدین ترابی کے مطابق، سکیورٹی کے لیے ہاتھ کاٹے جانے جیسی سزا ضروری ہے کیوں کہ اس کا واضح اثر تھا، انھوں نے کہا کہ کابینہ عوامی سطح پر سزا دیے جانے سے متعلق غور کررہی ہے تاہم اس حوالے سے باقاعدہ ایک پالیسی تیار کی جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ اگر سر عام سزائیں دی گئیں تو لوگوں کو ویڈیوز اور فوٹوز لینے کی اجازت ہوگی تاکہ دوسرے لوگ بھی عبرت حاصل کرسکیں۔طالبان رہنما نے کہاکہ ماضی میں اسٹیڈیم میں بھرے مجمع کے سامنے دی جانے والی سزاؤں کے حوالے ہر کسی نے ہم پر تنقید کی لیکن ہم نے کبھی ان کی سزاؤں اور قوانین کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی۔دوران انٹرویو ملا نورالدین ترابی نے بتایا کہ طالبان ماضی کے مقابلے اب تبدیل ہوگئے ہیں، اب طالبان ٹیلی ویژن ، موبائل ، تصاویر اور ویڈیوز کی اجازت دیں گے کیوں کہ یہ لوگوں کی ضرورت ہیں اور ہم اس حوالے سے سنجیدہ ہیں۔انھوں نے کہا کہ طالبان میڈیا کو اپنے پیغامات عوام تک پہنچانے کا ایک ذریعہ تسلیم کرتے ہیں جس کے ذریعے ہم اپنے پیغامات سیکڑوں کے بجائے لاکھوں افراد تک پہنچا سکتے ہیں۔خیال رہے کہ تقریباً 60 سالہ نور الدین ترابی طالبان

کی سابقہ حکومت میں وزیر انصاف تھے۔ان کا کہنا ہے کہ اس بار ججز (جن میں خواتین بھی شامل ہوں گی) کیسز کی سماعت کریں گے لیکن افغانستان کے قوانین کی اساس قرآن ہوگا۔یاد رہے کہ نور الدین ترابی 1980 کی دہائی میں روس کیخلاف لڑتے ہوئے اپنی ایک ٹانگ اور آنکھ سے محروم ہوگئے تھے۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…