ہفتہ‬‮ ، 19 اپریل‬‮ 2025 

300 سے 350 روپے فی کلوملنے والا گوشت 600 کا ہو گیا، ایک روٹی کی قیمت کنٹرول نہیں ہوتی، حکومت کر کیا رہی ہے،عدالت شدید برہم

datetime 8  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ حکومت سے ایک روٹی کی قیمت کنٹرول نہیں ہوتی، مہنگائی کی وجہ سے عوام انتہائی تکلیف میں ہیں۔پشاور ہائی کورٹ میں پولٹری اور لائیو اسٹاک قیمتوں میں اضافہ کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی،

کیس کی سماعت چیف جسٹس قیصر رشید خان نے کی، سیکرٹری فوڈ، ڈی جی لائیو اسٹاک، پولٹری ایسوسی ایشن کے صدر، اے اے جی سکندرحیات شاہ اور درخواست گزار وکلاء عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیئے کہ پولٹری، لائیو اسٹاک اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں آئے روز اضافے کی خبریں آتی ہے، مہنگائی کی وجہ سے عوام انتہائی تکلیف میں ہیں۔ جسٹس سید محمد عتیق شاہ نے سیکرٹری فوڈ سے گوشت کی قیمت سے متعلق استفسار کیا۔ سیکرٹری فود نے بتایا کہ مارکیٹ میں 600 روپے فی کلو گوشت مل رہا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ 300 سے 350 روپے فی کلو گوشت ملتا تھا اب 600 کا ہوگیا ہے، حکومت کر کیا رہی ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت سے ایک روٹی کی قیمت کنٹرول نہیں ہوتی، مہنگائی کی وجہ سے عوام شدید تکلیف میں ہے عوام کو ریلیف دینے کے لئے اقدامات کئے جائے، ایک ہفتے کا ٹائم دیتے ہیں تمام اسٹیکر ہولڈ سے مل بیٹھ کر قیمتوں کا تعین کریں، مہنگائی کی وجہ سے عوام شدید تکلیف میں ہے عوام کے مشکلات کو کم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائے۔ عدالت نے سیکرٹری فوڈ سے کو ایک ہفتے میں قیمتوں کا تعین کرکے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس سماعت ملتوی کردی۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…