کابل،واشنگٹن(این این آئی)افغان شہر ہرات میں میڈیکل ورکرز نے کہاہے کہ طالبان کی جانب سے ایک احتجاجی مظاہرے پر فائرنگ سے تین افراد ہلاک ہوگئے جبکہ کئی لوگ زخمی ہوئے ۔ طالبان نے تاحال اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق دوسری طرف کابل میں ایک پاکستان مخالف مظاہرہ دیکھا گیا جہاں طالبان کے مسلح جنگجوں
نے ہوائی فائرنگ کے ذریعے سینکڑوں لوگوں کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔یہ مظاہرے طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے مزاحمت کے لیے بڑے اجتماع رہے ہیں۔دوسری جانب طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہاہے کہ جو افراد کابل میں پرامن احتجاج کرنا چاہتے ہیں اب اس کے لیے انھیں حکام سے باضابطہ اجازت لینی ہو گی اور یہ بتانا ہو گا کہ وہ کس مخصوص جگہ پر احتجاج کرنا چاہتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق انھوں نے یہ بات صحافیوں کے ساتھ واٹس ایپ پر قائم ایک گروپ میں کہی۔انھوں نے کہا کہ ایسے نہیں جیسے اس وقت ہو رہا ہے، امارت اسلامی افغانستان کے رہنمائوں کے لیے نازیبا زبان کا استعمال کیا جا رہا ہے اور آپس کی دشمنیوں کو ہوا دینے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ایسے لمحات کو فلم بند کر کے سوشل میڈیا پر شائع کیا جا رہا ہے۔علاوہ ازیں امریکا کے صدر جو بائیڈن نے کہاہے کہ پاکستان، ایران، چین اور روس متنازع معاملات پر افغان طالبان سے بات اور معاہدے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
میڈیارپورٹس کے مطابق واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکا کے صدر جو بائیڈن نے یہ بات کہی ۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان، ایران، چین اور روس اب بھی یہ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ طالبان کیا کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے ترجمان محکمہ خارجہ نے طالبان کی عبوری حکومت کے اعلان پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ طالبان کو ان کی باتوں سے نہیں، ان کے اقدامات سے پرکھیں گے۔