کشمور/کراچی(این این آئی)کشمور میں جائیداد کے تنازع پر بھائی انتقام کی آگ میں اتنا اندھا ہوگیا کہ دو سال پہلے فوت ہوئے بھائی اور دیگر رشتہ داروں کی قبروں کو آگ لگادی۔کشمور کے علاقے غوث پور میں جائیداد کے تنازع پر قبروں کو آگ لگانے کی ویڈیو منظر عام پر آگئی، جس میں
کئی قبروں پر آگ لگتی دیکھی جاسکتی ہے۔اہل علاقہ نے ملزم کیخلاف پولیس کو شکایت کردی، جس کا اپنے بھائی سے جائیداد کا تنازع تھا، جو دو سال قبل فوت ہوچکا ہے۔اہل علاقہ کے مطابق لوگوں نے روکنے کی کوشش کی تاہم گورنمنٹ پرائمری اسکول میں استاد حزب اللہ نہ رکا اور اپنے بھائی سمیت دیگر دو رشتہ داروں کی قبروں کو آگ لگادی۔اسلامی نظریاتی کونسل کے سربراہ قبلہ ایاز نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قبروں کی بے حرمتی کی بالکل اجازت نہیں، شریعت میں بھی اس کی ممانعت ہے، حکومت کو حرکت میں آنا چاہئے اور قانون ہاتھ میں لینے والے کو گرفتار کرکے قرار واقع سزا دی جائے۔انہوں نے کہا کہ اسلام میں وراثت کے اصول طے شدہ ہیں، ان کسی بھی کمی بیشی کی اجازت نہیں، قانون ہاتھ میں لینے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔مفتی زبیر نے کہا کہ انتہائی افسوسناک اور دکھ دینے والا واقعہ ہے، جس شخص نے یہ اقدام کیا وہ خود استاد ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام انسانوں بشمول غیر مسلموں کی قبروں کی بے حرمتی سے منع فرمایا ہے۔