اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات شوکت ترین نے کہاہے کہ پاکستان کی معیشت میں تیزی آرہی ہے اورملک جامع اورپائیدارترقی کی سمت میں گامزن ہے، درآمدی شعبہ میں طلب میں اضافہ ہورہاہے، تجارتی خسارہ پائیدارسطح پر ہونے سے معیشت میں بحالی کے
عمل کوتقویت ملے گی۔ وہ پیرکویہاں وزارت خزانہ میں تجارتی توازن سے متعلق اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔اجلاس میں وفاقی وزیراقتصادی امورعمرایوب خان، سیکرٹری تجارت، سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی، سیکرٹری خزانہ، گورنرسٹیٹ بینک، سرمایہ کاری بورڈ کے ایگزیکٹوڈائریکٹر اورسینئرحکام نے شرکت کی۔وزیراعظم کے مشیربرائے تجارت عبدالرزاق دائود ویڈیو لنک کے زریعہ اجلاس میں شریک ہوئے۔سیکرٹری تجارت نے گزشتہ دوماہ کے دوران تجارتی توازن کی صورتحال کے بارے میں شرکاکو بریفنگ دی۔انہوں نے بتایا کہ معیشت میں پھیلائوکی وجہ سے اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی آئی ہے،ایک باردرآمد کی جانیوالی اشیا جیسے کوویڈ 19 کی ویکسن اورخام مال کی طلب میں اضافہ کی وجہ سے جولائی اوراگست میں درآمدات میں اضافہ ہواہے۔ وزیرخزانہ نے یہ بات زوردیکر کہی کہ وزارت تجارت کوماہانہ بنیادوں پردرآمدات اوربرآمدات کا تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ ملکی معیشت نمو کے مرحلہ میں ہے اورگزشتہ مالی سال میں بڑھوتری کی شرح 4 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے جس کی وجہ سے درآمدی شعبہ میں طلب میں اضافہ ہورہاہے، تجارتی خسارہ پائیدارسطح پر ہونے سے معیشت میں بحالی کے عمل کوتقویت ملی گی۔انہوں نے کہاکہ کوویڈ 19 کی عالمگیروبا سے نمٹنے کیلئے حکومت کی جانب سے اختیارکردہ دانش مندانہ پالیسیوں کی وجہ سے اقتصادی بحالی کاعمل تیز ہواہے۔ ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔انہوں نے کہاکہ محصولات میں اضافہ ہواہے،تجارتی اعتماد کے اشاریہ اوربین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں کے پاکستانی معیشت سے متعلق اشاریوں میں بہتری آئی ہے جس سے اس بات کی عکاسی ہورہی ہے کہ پاکستان کی معیشت میں تیزی آرہی ہے اورملک جامع اورپائیدارترقی کی سمت میں گامزن ہے۔