کابل (آن لائن )فغانستان میں طالبان مخالف مزاحتمی فورس کے سربراہ احمد مسعود نے ایک بار پھر معاملات کا مذاکرات کے ذریعے سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔اپنے سوشل میڈیا اکاوئنٹ کے پر احمد مسعود کا کہنا ہے کہ وہ افغان علماء کی قرارداد کے بڑے متن کی حمایت کرتے ہیں۔ جس میں فوری طور پر جنگ کے خاتمے پر زور دیا گیا ہے۔
احمد مسعود کے مطابق انھیں اس بات کی خوشی ہے کہ علما امن وسلامتی کے لیے کوشش کررہے ہیں۔ جس کی مزاحتمی فورس حمایت کرتے ہیں۔احمد مسعود کا کہنا تھا کہ مزاحتمی فورس جنگ ختم کرنے اور مذاکرات کے ذریعے سے معاملات کو حل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اگر طالبان پنچشیر اور اندراب پر اپنے حملے روک دیں تو مزاحتمی فورس بھی فوری طور پر جنگ بند کردیں گے۔احمد مسعود کا کہنا تھا کہ اگر طالبان پنچشیر اور مزاحتمی فورس کے علاقوں سے اپنے فوج پیچھے ہٹائیں گے تو مزاحتمی فورس بھی مثبت اقدامات کرے گی۔ احمد مسعود کے مطابق وہ امید کرتے ہیں کہ طالبان علماء اور معززیں کے اجتماع میں ایسا کرنے کو تیار ہوں گے۔’ہمیں امید ہے کہ طالبان افغانستان کے لوگوں کے مطالبے کو توجہ سے سنیں گے اور ان پر سنجیدگی سے عمل کریں گے۔‘احمد مسعود کا کہنا تھا کہ مزاحتمی فورس افغانستان کے بہترین مستقبل کے لیے ہر طرح کا ایسا تعاون کرنے کو تیار ہے جس میں افغانستان کے تمام طبقات کا اعتماد ہو اور ان کے پاس نمائندگی ہو۔مزاحتمی فورس کے ترجمان کے مطابق احمد مسعود کی جانب سے امن کی خواہش کوئی نئی بات نہیں ہے۔مزاحتمی فورس نے خود کبھی بھی جنگ کو دعوت نہیں دی مجبوری کے عالم میں اپنے دفاع کے لیے ہتھیار اٹھائے ہیں۔ترجمان کے مطابق ’طالبان کو مزاکرات کی پہلے بھی پیش کش کی تھی۔ اب دوبارہ پیش کی ہے۔ اس کا مقصد کمزوری نہیں بلکہ افغانستان کو کسی بحران اور انسانی المیہ سے بچانا ہے۔ امید کرتے ہیں کہ طالبان مزاکرات کی میز پر بیٹھ کر معاملات کو حل کریں گے۔