منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

انسولین کے انجکشن کی جگہ انقلابی دوا کی تیاری امریکی ماہرین طب نے بڑی خوشخبری سنا دی

datetime 31  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)امریکی ماہرین طب نے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ایک انقلابی دوا کی تیاری میں پیشرفت کی ہے جو انسولین کے انجیکشن کی ضرورت ختم کردے گی۔انسولین ٹیبلیٹ انسانی جسم کے لیے اہم ترین جز کو مریض کے دوران خون تک پہنچانے میں مددگار ثابت ہوگی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق متعدد ادویات خصوصا پروٹینز سے بننے والی دوا منہ کے ذریعے

نہیں کھائی جاسکتی کیونکہ وہ غذائی نالی میں جاکر ٹکڑے ہوجاتی ہے اور کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔مگر بوسٹن کے برگھم اینڈ ویمنز ہاسپٹل، میساچوسٹس انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی اور ڈنمارک کی دوا ساز کمپنی نووو نورڈسک کے محققین نے اس نئے طریقہ کار کو تیار کیا جس کی آزمائش جانوروں پر کی گئی۔ایک بلیوبیری کے حجم کے کیپسول میں سکڑ جانے والی سوئیاں ہوتی ہیں جو جسم کو انسولین فراہم کرکے سکڑ جاتی ہیں۔اس ٹیکنالوجی کو L-SOMA کا نام دیا گیا ہے اور انسولین کی فراہمی کے بعد وہ معدے سے گزر کر جسم سے خارج ہوجاتی ہے۔محققین کے مطابق اس کیپسول میں 2 اسپرنگز ہیں، جن میں سے ایک حرکت میں آکر دوا کو جسم میں انجیکٹ کرنے کا کام کرتا ہے اور دوسرا اسپرنگ سوئیوں کو سکیڑ دیتا ہے، اس عمل کو ایک حل ہونے والے شوگر پیلٹ سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ پری کلینکل ٹرائلز میں ہم نے جانوروں میں کسی قسم کی تکلیف یا نقصان کے آثار دریافت نہیں کیے، اب اس ٹیکنالوجی کے کلینکل ٹرائلز اور انسانوں پر آزمائش کرکے اس کے محفوظ ہونے کا تجزیہ کیا۔جانوروں پر ٹرائل کے دوران ماہرین نے انسولین، ایڈرنالائن، جوڑوں کی ایک ورم کش دوا اور ایک ذیابیطس کی دوا کو ڈیوائسز کے اندر منتقل کیا۔جانوروں کے خون کے نمونوں سے انکشاف ہوا کہ یہ کیپسول کسی انجیکشن کی طرح مثر انداز سے دوا کو جسم مین پہنچاتے ہیں، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کا نیڈل میکنزم ٹھیک کام کرتا ہے۔نتائج سے توقع پیدا ہوئی پے کہ مستقبل قریب میں ذیابیطس کے مریضوں کو زندگی بھر کے لیے روزانہ انسولین کے انجیکشنز کے استعمال کی ضرورت نہیں ہوگی اور یہ طریقہ کار ویکسنیشن کے عمل میں بھی مددگار ثابت ہوسکے گا۔محققین کے مطابق ایک کیپسول متعدد انواع کا لوڈ بشمول پروٹینز اور دیگر جسم کو پہنچا سکے گا اور یہ کووڈ ویکسین کی ممکنہ ڈیلوری کے لیے بھی استعمال ہوسکتا ہے ، مگر اس کے حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…