کابل ٗ واشنگٹن (این این آئی)وادی پنجشیر میں موجود احمد مسعود نے کہاہے میں سرنڈر کرنے کے بجائے مرنے کو ترجیح دوں گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک انٹرویو میں مسعود کا مزید کہنا تھاکہ میں احمد مسعود کا بیٹا ہوں، ہتھیار پھینکنا میری لغت میں نہیں ۔احمد مسعود نے دعوی کیا کہ قومی مزاحمتی فرنٹ کے بینر تلے ہزاروں جنگجو ان کے ساتھ شامل ہو چکے ہیں اور طالبان کے
خلاف مزاحمت کے لیے تیار ہیں۔احمد مسعود نے اپنا مطالبہ دہرایا کہ مغربی ممالک ان کی ملیشیا کو مسلح کریں۔ مسعود نے کہاکہ میں جن سے اسلحہ مانگ رہا ہوں، ان کی طرف سے آٹھ دن قبل کی گئی تاریخی غلطی کو کبھی بھول نہیں سکوں گا۔احمد مسعود کے مطابق انہوں نے مجھے انکار کیا۔ اور اب یہ ہتھیار، توپخانے، ہیلی کاپٹرز اورامریکی ساختہ ٹینک طالبان کے ہاتھوں میں ہیں۔احمد مسعود نے البتہ کہا کہ وہ خوشحال افغانستان کے لیے مذاکراتی عمل میں شرکت کو تیار ہیں اور انہوں نے مجوزہ معاہدے کے بنیادی نکات بھی تیار کر لیے ہیںہم بات کر سکتے ہیں۔ سبھی جنگوں میں مذاکرات بھی ہوتے ہیں۔ میرے والد ہمیشہ ہی اپنے دشنموں سے گفتگو کے لیے تیار رہتے تھے۔دوسری جانب متعدد مغربی حکومتوں نے افغانستان میں موجود اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ کابل کے ہوائے اڈے پر دہشت گرد حملے کے خطرے کے پیش نظر وہ وہاں جانے سے گریز کریں۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا، آسٹریلیا اور برطانیہ نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا کہ وہ کابل ایئر پورٹ سے چلے جائیں اور سکیورٹی خطرات کے باعث وہاں جانے سے گریز کریں۔
تینوں ممالک کی جانب سے جمعرات کو جاری ہونے والے الرٹ میں کہا گیا ۔ہزاروں لوگ اب بھی ہوائی اڈے کے اندر اور باہر انتظار کر رہے ہیں۔کابل پر 10 روز قبل طالبان نے قبضہ حاصل کر لیا تھا جس کے بعد وہاں سے تقریبا 82 ہزار سے زائد افراد کو ہوائی اڈے کے ذریعے ملک سے نکالا گیا ۔مغربی ممالک 31 اگست کی ڈیڈ لائن تک زیادہ سے زیادہ لوگوں کو نکالنا چاہتے ہیں۔امریکی وزیر خارجہ
اینٹونی بلنکن کے مطابق طالبان نے ڈیڈ لائن میں توسیع کی مخالفت کی لیکن غیر ملکیوں اور افغان شہریوں کو 31 اگست کے بعد بھی ملک چھوڑنے کی اجازت دینے کا وعدہ کیا۔ایک انتباہ میں امریکی محکمہ خارجہ نے ایبی گیٹ، ایسٹ گیٹ اور نارتھ گیٹ پر انتظار کرنے والوں سے کہا کہ وہ فوری طور پر نکل جائیں۔اس سے قبل برطانیہ نے اسی طرح کی ہدایات جاری کی تھیں اور لوگوں سے کہا گیا تھا کہ وہ محفوظ مقام پر چلے جائیں اور مزید ہدایات کا انتظار کریں۔