اتوار‬‮ ، 26 اکتوبر‬‮ 2025 

اراکین کی جانب سے انتقامی کارروائیوں اور مظالم کی تحقیقات کرائیں گے، طالبان کا اعلان

datetime 21  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی)طالبان نے اپنے اراکین کی جانب سے کی جانے والی انتقامی کارروائیوں اور مظالم کی رپورٹس کی تحقیقات کرانے کا عندیہ دے دیا ہے۔طالبان کے ایک عہدیدار نے غیرملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طالبان اپنے اعمال کے لیے جوابدہ ہوں گے اور وہ اراکین کی جانب سے کی جانے والی انتقامی کارروائیوں اور مظالم کی

رپورٹس کی تحقیقات کریں گے۔نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرنے والے عہدیدار نے مزید کہا کہ طالبان نے آئندہ چند ہفتوں کے اندر افغانستان پر حکمرانی کے لیے ایک نیا فریم ورک متعارف کرانے کا منصوبہ بنایا ہے۔طالبان عہدیدار نے بتایا طالبان کے قانونی، مذہبی اور خارجہ پالیسی کے ماہرین اگلے چند ہفتوں میں ایک نیا حکومتی فریم ورک پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔طالبان نے افغانستان پر قبضے کے بعد سے ایک اعتدال پسند تاثر پیش کرنے کی کوشش کی ۔تب سے کچھ افغانوں اور بین الاقوامی امدادی اور وکالت گروپوں کے مطابق احتجاج کرنے والوں کے خلاف سخت جوابی کارروائی کی جا رہی ہے، اور ایسے لوگوں کی پکڑ دھکڑ جاری ہے جو حکومتی عہدوں پر فائز رہے ہیں، طالبان پر تنقید کرتے تھے یا امریکیوں کے ساتھ کام کرتے تھے۔طالبان عہدیدار نے کہا کہ ہم نے عام شہریوں کے خلاف مظالم اور جرائم کے کچھ واقعات کے متعلق سنا ہے اگر طالبان (ارکان) امن و امان کے لیے یہ مسائل پیدا کر رہے ہیں

تو ان کی تحقیقات کی جائیں گی۔انہوں نے مزید کہا ہم شہریوں میں گھبراہٹ، تنا اور اضطراب کی کیفیت کو سمجھ سکتے ہیں۔ لوگ سمجھتے ہیں کہ طالبان جوابدہ نہیں ہوں گے، لیکن ایسا نہیں ہوگا۔طالبان نے 1996 سے 2001 تک افغانستان پر حکومت کی ہے اور اس وقت انتہائی سخت گیر پالیسیوں پر عمل پیرا رہے تھے۔ نائن الیون کے حملوں کے بعد القاعدہ کو

پناہ دینے پر طالبان کو 2001 میں امریکی قیادت والی افواج نے اقتدار سے بے دخل کر دیا تھا۔حکومت اور امریکیوں کے ساتھ کام کرنے والے افراد نے طالبان کے مسلح بندوق برداروں کی جانب سے گھر گھر تلاشی کے دوران ان سے چھپنے کی خوفناک کہانیاں سنائیں ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سیریس پاکستان


گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…