اسلام آباد، کابل(مانیٹرنگ، این این آئی) افغانستان کے صدارتی محل سے اہم دستاویزات ملی ہیں جس سے پتہ چلا کہ سابق صدر اشرف غنی، قومی سلامتی کے مشیر حمد اللہ محب اور پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے افغانستان کے نائب صدر امرُاللہ صالح نے 170 افراد کی ایک ٹیم بنا رکھی تھی جن کی باقاعدہ تنخواہ مقرر تھی اور اس سوشل میڈیا ٹیم کا کا صرف پاکستان کے خلاف
جھوٹی خبریں اور ٹرینڈز چلانا تھا۔ دوسری جانب پاکستان نے ملک کو بدنام کرنے میں ملوث ملک دشمن ٹرینڈس کے بارے میں ایک رپورٹ جاری کی ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کی طرف سے جاری ایک تجزیاتی رپورٹ نے کہا گیا ہے کہ بھارت اور افغانستان سے چلنے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو پاکستان کو بدنام کرنے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت پاکستان کو بدنام کرنے کے لئے اس کے خلاف جان بوجھ کرجھوٹی خبروں پر مبنی مہم چلا رہا ہے اور پاکستان اور اس کے اداروں کے خلاف سوشل میڈیا مہم کی سرپرستی بھارتی نیوز ایجنسی اے این آئی کررہی ہے۔ بھارتی ایجنسیاں پاکستان کے خلاف ہیش ٹیگس پھیلانے میں پاکستان دشمن عناصر کی مدد کر رہی ہے جس کا مقصد پاکستان کے خلاف جھوٹی خبروں پر مبنی مہم چلاکر اس کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں رکھنا ہے۔پاکستان نے ملک اور اسکے اداروں کے خلاف ناپسندیدہ مواد کو روکنے کے لئے فیس بک، ٹویٹر اور گوگل سے مدد طلب کی ہے اور پاکستان کے خلاف جھوٹی خبروں پر مبنی مہم چلانے پر عالمی برادری کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیاہے۔ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ بھارت کو یاد رکھنا چاہئے کہ پاکستان کو بدنام کرنے کے لئے اس کی تمام تر کوششیں ناکام ہو کر رہیں گی۔