واشنگٹن (این این آئی)امریکا نے افغانستان سے اپنے سفارتی عملے اور شہریوں کو نکالنے کے لیے کابل ایئرپورٹ پر تین ہزار فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی فوجیوں کی تعیناتی سے متعلق امریکی محکمہ دفاع نے بھی تصدیق کردی ۔ امریکی فوجی 24 سے 48 گھنٹے میں ذمے داریاں سنبھال لیں گے۔رپورٹس کے مطابق برطانیہ بھی اپنے
شہریوں کو نکالنے کے لیے 600 فوجی افغانستان میں تعینات کرے گا۔دوسری جانب امریکی نمائندے نے طالبان کو دھمکی دی ہے کہ افغاستان میں طاقت کے زور پر اقتدار میں آنے والی حکومت کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ میڈیارپورٹس کے مطابق افغانستان امن عمل کے لیے امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد دوحہ پہنچے اور طالبان کو بتایا کہ میدان جنگ میں فتح حاصل کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے کیونکہ طاقت کے زور پر کابل حاصل کرنے کے بعد اس بات کی ضمانت ہے کہ انہیں اچھوتوں کے طور پر دیکھا جائے گا۔انہوں نے اور دیگر نے امید ظاہر کی کہ وہ طالبان رہنماں کو افغان حکومت کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے راضی کر لیں گے۔امریکی محکمہ خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ زلمے خلیل زاد کا قطر میں مشن افغانستان کی تیزی سے بگڑتی صورتحال پر مسترکہ بین الاقوامی ردعمل مرتب کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ زلمے خلیل، طالبان پر عسکری جارحیت روکنے اور سیاسی تصفیے کے لیے مذاکرات کرنے پر زور دیں گے، سیاسی تصفیہ ہی افغانستان میں استحکام و ترقی کا راستہ ہے۔