راولپنڈی(آن لائن)پاکستان مسلم لیگ (ض)کے سربراہ و سابق وفاقی وزیر محمد اعجاز الحق نے واضح کیا ہے کہ 9/11 کے واقعے میں ایک بھی پاکستانی ملوث نہیں تھا مسلمانوں میں آپس میں اتحاد نہیں ہے افغانستان میں مدر آف آل بمز گرایا گیا تورا بورا کی پہاڑیوں پرآج تیسری سپر پاور وہاں سے دم دبا کر بھاگ گئی چند ہفتوں کی بات ہے اشرف غنی اور دوستم چلا جائے گا
امریکہ اور اشرف غنی کو وہم ہے تو اس وہم کا علاج حکیم لقمان کے پاس بھی موجود نہیں بھارت اب سے نہیں 80 کی دہائی سے پاکستان پر پابندیاں لگوانے کی کوششوں میں مصروف ہے پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں قیام امن کے لئے سر توڑ کوششیں کیں انہیں پاکستان کا شکر گزار ہونا چاہیے جنرل مشرف کے دور میں کرزئی اور اشرف غنی کو جتوانے کے لئے جتنی دھاندلی کروائی گئی جتنے ووٹ یہاں پاکستان میں 30 لاکھ ووٹ تھے انہیں وہاں ڈالے گئے امریکہ افغانستان میں بھی ناکام ہوا ہے33 سال گزرنے کے باوجود لوگ آج بھی جنرل ضیا الحق کویاد کرتے ہیں 14اگست کی تیاریوں کا جذبہ بھی جنرل ضیاء الحق کا پیدا کردہ ہے پاکستان کو ناقابل تسخیر بنانے کیلئے جنرل ضیاء الحق کا کلیدی کردار ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق صدر جنرل ضیاء الحق شہید کی 33ویں برسی کے حوالے سے ضیاء الحق شہید فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ جنرل ضیاء الحق شہید کی برسی کے موقع پر ملک بھر سے پیغامات آرہے ہیں جنرل ضیاء الحق شہید نظریہ پاکستان کے محافظ تھے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کے لئے عوام کا قبلہ مکہ مدینہ کی طرف کیا گیاپاکستان کو دفاعی طور مضبوط کیا ہمارے ہر کسی سے تعلقات اچھے ہیں ہم سب کی عزت کرتے ہیں ہمارے ساتھ وہ لوگ موجود ہیں جو سالہا سال سے ساتھ چل رہے ہیں
جنرل ضیاکیلئے دعا ہوتی رہتی ہے 33 سال گزرنے کے باوجود لوگ آج بھی انہیں یاد کرتے ہیں 14اگست کی تیاریوں میں جھنڈے لئے عوام کھڑی ہے یہ جذبہ بھی جنرل ضیاء الحق نے دیاپاکستان کو ناقابل تسخیر بنانے کیلئے جنرل ضیاء الحق کا کلیدی کردار ہے لوگوں کو ویسٹ کوٹ اور شلوار قمیص پہننے پر مجبور کرنے والے جنرل
ضیا الحق تھے جو لوگ دھکے کھا کر پاکستان آئے انہوں نے دیکھا تھا کہ پاکستان کیسے بنا17 اگست کو اکھٹے ہونے کا مقصد عوام کو پیغام دینا ہے سیاسی جماعتیں کسی ایک ایجنڈے پر کھڑی نہیں ہوتیں اس مسئلے کو اُجاگر کیا جائے ہندوستان نے کیا کیا، دیکھا جا سکتا ہے جنہوں نے قربانیان دیں انکی مائیں مبارکباد کی مستحق ہیں جو
بنیاد جنرل ضیاء الحق رکھی آج سچ ثابت ہو رہی ہے انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں اب 10 لاکھ آرمی لگا دی گئی ہے ہم باتیں تو بہت کرتے ہیں یوم کشمیر بھی مناتے ہیں حکومت کو چاہیے کہ اگر اور کچھ نہیں کر سکتے توقربانیاں دینے والو کیلئے دعا ہی کر دیں میں نے غیر ملکیوں کو کشمیریوں کی تصاویر دکھائیں تو وہ رونے لگ
گئے ہر سفارتخانہ میں پاکستان کو کشمیر کا ڈیسک بنانا چاہیے جہاد افغانستان والی باتیں آج سچ ثابت ہو رہی ہیں یہ باتیں 33سال پہلے کی تھیں یہی کہا گیا کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت بننے دو ہم خود وہاں جا کر انکی صلح کروانے کیلئے گئے تھے صلح کے بعد پھر4دن بعد لڑائی شروع کر دی آج امریکہ وہاں گیا مگر پھر وہی کچھ کیا
9/11 کے واقعے میں ایک بھی پاکستانی ملوث نہیں تھا مسلمانوں میں آپس میں اتحاد نہیں ہے افغانستان میں مدر آف آل بمز گرایا گیا تورا بورا کی پہاڑیوں پرآج تیسری سپر پاور وہاں سے دم دبا کر بھاگ گئی ہے افغانستان کی ٹاپ کی لیڈر شپ آج بھی مجھے خبریں بھیجتے ہیں جو لوگ آئے انہوں نے ہمیں بتایا کہ ہندوستان ہم سے رابطے کرنے کی
کوشش کر رہا ہے ہندوستان کو اتنی شرم نہیں آئی کہ جن سے لڑتے رہے انہیں سے رابطے کرنے لگے انہوں نے کہا کہ ترکی کے تعلقات آج پاکستان کے ساتھ سب سے اچھے ہیں چند ہفتوں کی بات ہے اشرف غنی اور دوستم چلا جائے گاچیف آف آرمی اسٹاف افغانستان سے ہٹا دیا گیاپاکستان اس وقت دو راہے پر کھڑا ہے میں نے کہا تھا افغانستان نیشنل آرمی طالبان کے سامنے ایک دن نہیں کھڑی ہو سکتی طالبان کہتے ہیں ہمارا کوئی ذاتی مفاد نہیں ہم
جہاد کیلئے لڑ رہے ہیں افواجِ پاکستان کے ہزاروں لوگ جانوں سے گئے جی ایچ کیو سمیت سب جگہ حملے ہوئے فضل الرحمن نے اسمبلی میں کھڑے ہو کر کہا کہ وہ تباہی پھیلا رہے آپ کب جاگیں گے ہر سال امریکہ کی پارلیمان سینیٹ سب کہتے تھے کہ پاکستان بم بنا رہا ہے انکو روکوہم نے ہندوستان کو 1998 میں واضح پیغام دیااگر ہم ایٹمی قوت نہ ہوتے تو اس جگہ ہوتے کہ پتہ بھی نہیں ہوتامجھے اپنی ذات کے لئے کچھ نہیں چاہیے یہ بھی کہا گیا کہ آپ کو وزیر اعظم بناتے ہیں۔