پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

طالبان نے قندھار فتح کر لیا

datetime 12  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل/د وحہ (مانیٹرنگ، این این آئی)طالبان نے افغانستان کے اہم ترین شہر قندھار پر بھی فتح حاصل کر لی، طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کی طرف سے قندھار کی فتح مکمل ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے اور ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس میں طالبان شہدا چوک پر موجود ہیں، طالبان نے گیارہواں صوبائی دارالحکومت فتح کر لیا ہے، واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان نے پیش قدمی جاری

رکھتے ہوئے صوبہ غزنی کے دارالحکومت غزنی کا کنٹرول سنبھال لیا اورصورتحال میں افغان حکومت نے طالبان کو شراکت اقتدار کی پیشکش کی ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اہم حکومتی ذرائع کے مطابق ملک میں بڑھتے ہوئے تشدد کو روکنے کے لیے افغان حکومت نے طالبان کو شراکت اقتدار کی پیشکش کی ہے۔رپورٹ کے مطابق اقتدار میں شراکت کی یہ پیشکش قطر کے ذریعے کی گئی ہے جو افغان امن مذاکرات کی میزبانی بھی کررہا ہے۔ادھر قطر میں جاری مذاکرات کا تیسرا اور آخری دن شروع ہو گیا تاہم اب تک ہونے والے مذاکرات میں کسی بھی قسم کی پیشرفت نہیں ہوئی البتہ افغان حکومت کے نمائندے اس حوالے سے پیشرفت کے لیے پرامید ہیں۔ان مذاکرات میں افغانستان اور طالبان کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ، پاکستان، ازبکستان، امریکا، برطانیہ، چین اور یورپی یونین کے سفارتی حکام بھی شریک ہیں۔صوبہ ہلمند کے دارالحکومت لشکرگاہ میں لڑائی عروج پر ہے اور طالبان نے وہاں کے پولیس ہیڈ کوارٹر پر قبضہ کر لیا ہے اور وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے ہتھیار ڈال دئیے ہیں۔دوسری جانب طالبان نے کابل سے صرف 150 کلومیٹر کے فاصلے پر افغانستان کے اسٹریٹجک شہر غزنی کا کنٹرول حاصل کرلیا۔یہ شہر ایک ہفتے میں طالبان کے قبضے میں آنے والا 10 واں صوبائی دارالحکومت ہے جو اہم کابل-قندھار شاہراہ کے ساتھ واقع ہے

اور دارالحکومت اور جنوب میں طالبان کے گڑھ کے درمیان ایک گیٹ وے کے طور پر کام کرتا ہے۔صوبہ میدان ورک میں غزنی کے گورنر کو بھی طالبان نے گرفتار کر لیا ہے جہاں اس سے قبل ان کے صوبے سے فرار ہونے کی ویڈیو منظر عام پر آئی تھی۔واضح رہے کہ افغان تنازع مئی سے ڈرامائی طور پر بڑھ گیا ہے جب امریکی قیادت

میں بین الاقوامی افواج نے 20 سال کے قبضے کے بعد رواں ماہ کے آخر میں فوجی دستوں کی واپسی کا آخری مرحلے کا آغاز کردیا ہے۔غزنی کے بعد ممکنہ طور پر ملک کی پہلے سے دباؤ کا سامنا کرنے والے فضائیہ پر مزید دباؤ پڑے گا جو افغانستان کی بکھرے ہوئے سکیورٹی فورسز کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہے۔ایک

ہفتے سے بھی کم عرصے میں طالبان نے 10 صوبائی دارالحکومتوں پر قبضہ کر لیا ہے اور اب شمال کے سب سے بڑے شہر مزار شریف کے روایتی طالبان مخالف گڑھ کو گھیرے میں لے لیا ہے۔بدھ کی رات طالبان نے قندھار میں جیل پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایک طویل محاصرے کے بعد مکمل طور پر فتح کرلیا گیا ہے اور اس میں سے سینکڑوں قیدیوں کو رہا کر کے محفوظ مقام پر پہنچا دیا گیا۔طالبان اکثر جیلوں کو نشانہ بناتے ہیں تاکہ قید جنگجوؤں کو رہا کیا جائے اور ان کی صفوں کو بھرا جاسکے۔

موضوعات:



کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…