ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

چچا نے اپنی بہو کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا،پولیس نے متاثرہ خاتون اور اس کے شوہر کو ذلیل و خوار کرکے تھانے سے نکال دیا

datetime 26  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکوآنہ (این این آئی)تھانہ صدر جڑانوالہ کے علاقہ میں چچا کی اپنی بہو کے ساتھ مبینہ زیادتی۔ پولیس نے متاثرہ خاتون اور اس کے شوہر کو 8گھنٹے تک تھانہ میں محبوس بناتے ہوئے ذلیل و خوار کرکے تھانہ سے نکال دیااور کارروائی سے انکار کر دیا۔ متاثرہ خاتون کم سن بچے کو لے کر در در کے دھکے کھانے لگی۔متاثرہ خاتون نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ

ظالم چچا سسر کوبااثر افراد کی پشت پناہی حاصل ہے اور پولیس کارروائی سے انکاری ہے۔ انصاف نہ ملا تو ہم خود کشی کرلیں گے۔ تفصیلات کے مطابق نواحی گاں علاقہ تھانہ صدر جڑانوالہ چک نمبر235گ ب کے رہائشی محنت کش آصف علی کی جواں سالہ بیوی ایک شیر خوار بچی کی ماں کائنات اشرف گذشتہ دنوں گھر اکیلی موجود تھی کہ اس کا چچا سسر نذیر احمد گھر میں گھس آیا اور گھر میں سوئی ہوئی کائنات اشرف کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے زبردستی اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ اطلاع ملنے پر پولیس تھانہ صدر جڑانوالہ متاثرہ خاتون، اس کی شیر خوار بیٹی اور شوہر کو تھانہ میں لے گئے جہاں 8گھنٹے تک ذلیل و خوار کرتے رہے اور کاروائی سے انکار کرتے ہوئے رات گئے دھکے دے کر تھانہ سے باہر نکال دیااور میڈیکل کیلئے ڈاکٹ بھی نہ دیا۔ جس کے بعد متاثرہ خاتون نے بذریعہ عدالت اپنا میڈیکل کروایا لیکن پولیس کی موجودگی کے بغیر میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی حاصل نہ کرسکی ہے اور آج تک ہسپتال کے چکر لگا رہی ہے۔ متاثرہ خاتون نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس تھانہ صدر ملزم پارٹی کے ساتھ بااثر افراد کی مداخلت کی وجہ سے ساز باز ہوچکی ہے اور ہمیں پولیس کی طرف سے دبا ڈالا جارہا ہے کہ اس وقوعہ کو جھٹلا کر اپنے گھر کی راہ لو۔ کائنات اشرف اور اس کے شوہر محمد آصف نے کہا کہ

جب بھی ہم تھانہ میں حصول انصاف کیلئے درخواست لے کر جاتے ہیں ہمیں دھکے اور غلیظ گالیاں دے کر تھانہ سے باہر نکال دیا جاتا ہے۔ متاثرہ خاتون کو انصاف کی عدم فراہمی پر ایس ایچ او صدر جڑانوالہ افضل چیمہ نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ خاتون اپنے چچا کو جان بوجھ کر بدنام کررہی ہے بھلا ایک ادھیڑ عمر شخص ایک خاتون

کے ساتھ زبردستی زیادتی کیسے کرسکتا ہے؟۔ متاثرہ خاتون اور اس کے شوہر نے اعلی حکام سے کاروائی کی اپیل کرتے ہوئے انصاف طلب کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو ہم دونوں میاں بیوی اپنی کم سن بیٹی سمیت خود کشی کرلیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری انصاف دینے والے اداروں اور حکومت وقت پر ہوگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…