مکوآنہ (این این آئی)تھانہ صدر جڑانوالہ کے علاقہ میں چچا کی اپنی بہو کے ساتھ مبینہ زیادتی۔ پولیس نے متاثرہ خاتون اور اس کے شوہر کو 8گھنٹے تک تھانہ میں محبوس بناتے ہوئے ذلیل و خوار کرکے تھانہ سے نکال دیااور کارروائی سے انکار کر دیا۔ متاثرہ خاتون کم سن بچے کو لے کر در در کے دھکے کھانے لگی۔متاثرہ خاتون نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ
ظالم چچا سسر کوبااثر افراد کی پشت پناہی حاصل ہے اور پولیس کارروائی سے انکاری ہے۔ انصاف نہ ملا تو ہم خود کشی کرلیں گے۔ تفصیلات کے مطابق نواحی گاں علاقہ تھانہ صدر جڑانوالہ چک نمبر235گ ب کے رہائشی محنت کش آصف علی کی جواں سالہ بیوی ایک شیر خوار بچی کی ماں کائنات اشرف گذشتہ دنوں گھر اکیلی موجود تھی کہ اس کا چچا سسر نذیر احمد گھر میں گھس آیا اور گھر میں سوئی ہوئی کائنات اشرف کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے زبردستی اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔ اطلاع ملنے پر پولیس تھانہ صدر جڑانوالہ متاثرہ خاتون، اس کی شیر خوار بیٹی اور شوہر کو تھانہ میں لے گئے جہاں 8گھنٹے تک ذلیل و خوار کرتے رہے اور کاروائی سے انکار کرتے ہوئے رات گئے دھکے دے کر تھانہ سے باہر نکال دیااور میڈیکل کیلئے ڈاکٹ بھی نہ دیا۔ جس کے بعد متاثرہ خاتون نے بذریعہ عدالت اپنا میڈیکل کروایا لیکن پولیس کی موجودگی کے بغیر میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی حاصل نہ کرسکی ہے اور آج تک ہسپتال کے چکر لگا رہی ہے۔ متاثرہ خاتون نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس تھانہ صدر ملزم پارٹی کے ساتھ بااثر افراد کی مداخلت کی وجہ سے ساز باز ہوچکی ہے اور ہمیں پولیس کی طرف سے دبا ڈالا جارہا ہے کہ اس وقوعہ کو جھٹلا کر اپنے گھر کی راہ لو۔ کائنات اشرف اور اس کے شوہر محمد آصف نے کہا کہ
جب بھی ہم تھانہ میں حصول انصاف کیلئے درخواست لے کر جاتے ہیں ہمیں دھکے اور غلیظ گالیاں دے کر تھانہ سے باہر نکال دیا جاتا ہے۔ متاثرہ خاتون کو انصاف کی عدم فراہمی پر ایس ایچ او صدر جڑانوالہ افضل چیمہ نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ خاتون اپنے چچا کو جان بوجھ کر بدنام کررہی ہے بھلا ایک ادھیڑ عمر شخص ایک خاتون
کے ساتھ زبردستی زیادتی کیسے کرسکتا ہے؟۔ متاثرہ خاتون اور اس کے شوہر نے اعلی حکام سے کاروائی کی اپیل کرتے ہوئے انصاف طلب کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو ہم دونوں میاں بیوی اپنی کم سن بیٹی سمیت خود کشی کرلیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری انصاف دینے والے اداروں اور حکومت وقت پر ہوگی۔