اسلام آباد (آن لائن)سابق وزیراعظم نوازشریف اور افغان قومی سلامتی مشیر کے درمیان لندن میں ہونے والی ملاقات سے متعلق مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حمد اللہ محب نے ملاقات کیلئے تین ماہ قبل رابطہ کیا تھا اور ملاقات کی درخواست اسحاق ڈار کے زریعے
کی گئی۔ اسحاق ڈار نے افغان قومی سلامتی مشیر کے لندن موجود ہونے پر نواز شریف سے ملاقات کا وقت لیکر دیا، لندن میں افغان سفیر سمیت چار اعلیٰ عہدے دار بھی ملاقات میں موجود تھے،حمدا للہ محب ملاقات کے دوران مسلسل پاکستان کی افغان پالیسی پر کڑی تنقید کرتے رہے۔افغان قومی سلامتی مشیر نے پاکستان کے قومی سلامتی کے اداروں کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ افواج پاکستان کے خلاف بھی زہر اگلتے رہے لیکن نوازشریف خاموشی سے ان کی گفتگو سنتے رہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف نے اسحاق ڈار کے علاو ہ کسی کو بھی ملاقات میں شامل نہ کیا ۔ نوازشریف نے گفتگو کا نوٹس لینے سے بھی اپنے سٹاف کو منع کردیا ۔ افغان قومی سلامتی مشیر نوازشریف کی تعریفیں بھی کرتے رہے ۔ حمد اللہ محب کا اس موقع پر کہنا تھا آپ کے دور حکومت میں پاک افغان تعلقات بہت اچھے تھے۔نوازشریف نے موجودہ پاک افغان کشیدگی ختم کرنے کے لئے مذاکرات کا راستہ اختیار کرنے پر زور دیا۔