اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف سے افغان قومی سلامتی کے مشیر حمداللّٰہ محب کی ملاقات کابندوبست مشرق وسطیٰ کے ایک ملک نے کیا۔روزنامہ جنگ میں سعید نیازی کی شائع خبر کے مطابق نواز شریف کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ ملک کے ایک
سفارت کارنے نواز شریف سے بات کی اور نواز شریف کی حمد اللّٰہ محب سے ممکنہ ملاقات کے حو الے سے بات کی۔افغان قومی سلامتی کے مشیر برطانیہ کی سیاسی و فوجی قیادت کے علاوہ کئی ممالک کے سفراء اور سیاست دانوں سے ملاقاتوں کے لئے برطانیہ کے دورے پر تھے۔ملاقات کی تصاویر سامنے آنے کے بعد تحریک انصاف کے وزراء نے نواز شریف کو ہدف تنقید بنایا۔ افغان قومی سلامتی کے مشیر کے ساتھ ملاقات میں افغان وزیر مملکت سید سعادت نادری اور سفیر بھی موجود رہے۔ مشرق وسطی کے جس ملک نے ملاقات کا اہتمام کیا وہ پاکستان کے قریب بتایا جاتا ہے۔لندن میں جب نواز شریف کے دفتر سے استفسار کیا گیا تو کوئی جواب نہیں دیا گیاتاہم سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے رابطہ کرنے پر کہا کہ کئی ماہ قبل افغان صدر کے نمائندے نے نوازشریف سے رابطہ کرکے ان کی جانب سے خیریت دریافت کی تھی۔ اسحاق ڈار نے تحریک انصاف کے وزراء کی جانب سے تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ نواز شریف سے کس قدر خوفزدہ ہیں۔اس میں کوئی شک نہیں کہ عمران خان حکومت کی خارجہ پالیسی ملک کے لئے تباہ کن ثابت ہوئی۔ نواز شریف نے خود ان کی درخواست پر ملاقات کی اور ملنے کا موقف دینے پر شکریہ ادا کیا۔