چین اور پاکستان ہر چیلنج کا سامنا کرتے ہوئے تعاون جاری رکھیں گے، چینی سفیر کا داسو حادثے میں زخمی چینی افراد کی عیادت کے بعد خصوصی پیغام

19  جولائی  2021

راولپنڈی ( آن لائن ) وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی اور چینی سفیر نونگ رونگ کا سی ایم ایچ راولپنڈی کا دورہ، داسو حادثے کے زخمی چینی افراد کی عیادت کی، وزیر خارجہ کی چینی زخمیوں کو مکمل علاج و معالجے کی سہولتیں فراہم کرنے کی یقین دھانی، چینی سفیر نے کہا کہ چین اور پاکستان ہر چیلنج کا سامنا کرتے ہوئے تعاون جاری رکھیں گے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی اور چینی سفیر نونگ رونگ نے سی ایم ایچ راولپنڈی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے داسو حادثے کے زیر علاج چینی زخمیوں کی عیادت کی، وزیر خارجہ نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے نیک تمناؤں کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ چینی زخمیوں کو مکمل علاج معالجیکی سہولتیں فراہم کی جائیں گی، اس موقع پر چینی سفیر کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان ہر چیلنج کا مل کر سامنا کرتے ہوئے تعاون جاری رکھیں گے، سی ایم ایچ پہنچنے پر کمانڈنٹ میجر جنرل محمد علیم نے وزیر خارجہ اور چینی سفیر کو علاج معالجے کے بارے میں بتایا۔ دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے واضح کیا ہے کہ پاک چین دوستی میں خلل ڈالنے والے دشمن کی ماضی کی طرح ناکام ہونگے ،دشمن وار کرتا رہے گا ، ہم اپنی منزل کی طرف رواں دواں رہیں گے، داسو ڈیم سمیت سی پیک کے تمام منصوبے جاری رہیں گے،بھارت پاکستان کو نیچا دکھانے کیلئے اپنی دہشتگردانہ کارروائیوں سے امن و استحکام کے عالمی ایجنڈا پر ضرب لگا رہا ہے، افغان سفیر کو اچانک بلا لینے پر تشویش ہوئی ہے،افغان سفیر پاکستان میں رہیں اور تحقیقات میں تعاون کریں۔ ایک انٹرویومیں وزیر خارجہ نے کہاکہ میں ملٹری ہسپتال میں داسو واقعہ میں زخمی ہونے والے چینی بھائیوں کی تیمارداری کیلئے گیا تھا،

اس موقع پر چینی سفیر بھی موجود تھے، میری چینی وزیر خارجہ سے بھی ملاقات ہوئی انہیں بھی اعتماد میں لیا اور ہم مل کر بات کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کی ٹیم بھی موجود ہے اور پیشرفت ہو رہی ہے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ عالمی برادری بہت سمجھدار ہے اور وہ افغان صدر اشرف غنی کے بیانات کو کوئی اہمیت

نہیں دے رہی، افغان صدر نے جب تاشقند میں غیرذمہ دارانہ گفتگو کی تو اسے لوگوں میں زیادہ پذیرائی نہیں ملی، انہوں نے کہا کہ 10 ہزار جنگجو پاکستان سے افغانستان کی طرف آئے ہیں تاہم ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں، اشرف غنی نے بالکل بے تکی سی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوشنبے میں جب چینی ہم منصب سے ملاقات ہوئی تھی تو

افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا تھا، اب جب میں چین جائوں گا افغان صورتحال پر مزید تبادلہ خیال کیا جائیگا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہوتا چلا جا رہا ہے، آج دنیا بھارت کے سپائلر کے کردار کو سمجھنا شروع ہو گئی ہے اور بھارت اپنی دہشتگردانہ کارروائیوں سے امن و استحکام کے

عالمی ایجنڈا پر ضرب لگا رہا ہے، بھارت پاکستان کو نیچا دکھانے کیلئے افغان عوام کا نقصان کر رہا ہے اور خطے کے امن کو خراب کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں ایسی اطلاعات ملی ہیں کہ کچھ شرپسند عناصر ایسے واقعات رونما کرنا چاہتے ہیں جس سے پاکستان میں عدم

استحکام پیدا ہو، بھارت کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے، اس کے بارے میں میں اکثر عالمی برادری کو آگاہ کرتا رہا ہوں اور دورہ چین کے موقع پر اس پر مزید کھل کر بات ہو گی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کا رویہ دوغلا ہے، ایک طرف وہ دنیا کا ہمدرد بنتا ہے اور دوسری طرف وہ افغانستان کے امن میں خلل ڈالنے کیلئے ایک سپائلر کا کردار ادا کر رہا ہے، دنیا سمجھتی جا رہی ہے کہ بھارت کا یہ رویہ خطے کے امن کو تہہ و بالا کر

رہا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم بالکل بے خبر نہیں ہیں، ساری صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، وہ قوتیں جو سپائلر کا کردار ادا کر رہی ہیں اور خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کیلئے سازشیں کر رہی ہیں ان کے بارے دنیا کو آگاہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغان سفیر کو اچانک واپس بلا لینے پر تشویش ہوئی ہے،افغان سفیر پاکستان میں رہیں اور تحقیقات میں تعاون کریں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہئیے ۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…