سینٹ میں 147 ارب روپے کی ٹیکس چوری کا انکشاف

16  جولائی  2021

اسلام آباد (این این آئی) سینٹ میں مالی سال 2021کے دوران 147 ارب روپے کی ٹیکس چوری کا انکشا ف ہوا ہے ،کورونا وائرس کی وباکے باوجود بھی معاشی صورتحال بہتر ہے ، سی پیک کے 9 خصوصی اقتصادی زونز میں سے 4 اقتصادی زونز پر کافی پیش رفت ہوئی ہے۔جمعہ کو سینٹ کااجلاس چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہوا

جس میں وقفہ سوالات کے دور ان وزیر مملکت علی محمد خان نے بتایا کہ مالی سال 2021کے دوران ڈائریکٹوریٹ جنرل )انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن آئی آر( نے 846 خفیہ رپورٹس تیار کیں جن میں تقریبا 147 ارب روپے کی ٹیکس چوری کی نشاندہی ہوئی ہے،یہ رپورٹس آئی آر ایس کے فیلڈ فارمیشنز کو بھیجی گئیں ہیں، یہ معاملات تفتیش/آڈٹ/ مقدمات اور ٹیکس سرچارج وصولیوں کے مختلف مراحل پر ہیں، اب تک فیلڈ فارمیشنز کی جانب سے کی گئی کارروائیوں میں مجموعی طور پر موصول شدہ رپورٹس 846، مکمل شدہ مقدمات 228، زیر کارروائی مقدمات 618، لاگو ٹیکس 9084.78ملین روپے، وصول شدہ ٹیکس 569.51 ملین روپے، امتناعی ٹیکس /سٹیٹیوٹری پیریڈ 8515.27 ریکارڈ کیا گیا۔وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے بتایا کہ آبادی کے مختلف گروہوں کیلئے اشیا کی تقسیم کا پیمانہ (کنزمیشن کوئنٹیلز)غریب اور امیر کے درمیان فرق کی نشاندہی کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایچ آی ای ایس 1963سے ایک بین الاقوامی تسلیم شدہ سروے ہے،یہ سروے سماجی اقتصادی اشاریوں پر اعدادو شمار اکٹھا کرتا ہے، خاص طور پر گھریلو آمدن اور اخراجات کا، اخراجات کے اعداد و شمر کو ملک میں غربت کے تناسب شمار کرنے کے لئے بھی استعمال ہوتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ کوئنٹیلز کو اخراجات کی بنیاد پر تیارکیا جاتا ہے جو تقابلی طورپر آمدن سے زیادہ مستند ہے۔

کنزمیشن کوئنیٹلز آبادی کو اس کی بہبود کے مطابق علیحدہ کرتا ہے، سب سے غریب گھرانے پہلے کوئنٹیلز میں اکٹھے ہوئے ہیں جن کے زیادہ اخراجات ہوتے ہیں ان کو دوسرے کوئنٹیلز میں آتے ہیں اوراسی طرح پانچ کوئنٹیلز آبادی کی 20 فیصد غربت ترین سے 20 فیصد امیر ترین میں درجہ بندی کرتے ہیں۔ کوئنٹیلز کا بنیادی مقصد

سماجی اور اقتصادی اشاریے کے لئے لوگوں کی بہبود کے لحاظ سے بدلتے ہیں، کا تجزیہ کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا کے دوران سمارٹ لاک ڈاون لگایا گیا، لوگوں کی صحت کے ساتھ ساتھ ان کے کاروبار کا بھی تحفظ کیا گیا، کورونا کے باوجود معاشی صورتحال مثبت ہے۔وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے بتایا کہ تعاون

برائے صنعتی ترقی کے تحت 9 خصوصی اقتصادی زونز کی نشاندہی کی گئی ہے، سی پیک کے 9 خصوصی اقتصادی زونز میں سے 4 اقتصادی زونز پر کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان خصوصی اقتصادی زونز کے لئے گیس اور بجلی کی فراہمی کے لئے 16 ارب روپے کی لاگت سے پی سی ون منظور کیا ہے۔وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے بتایا کہ پاکستان ادارہ برائے شماریات نے لوگوں کی بہبود

پر کووڈ۔ 19 کے سماجی و اقتصادی اثرات کے تعین کے لئے خصوصی سروے کیا ہے، سروے سے معلوم ہوتا ہے کہ 27.31 ملین ورکرز )پاکستان کی کل ملازمت پیشہ افرادی قوت کا 49 فیصد( وبا سے بری طرح متاثر ہوا ہے، 37 فیصد ورکرز کی ملازمت چلی گئی یا وہ کام نہیں ڈھونڈ سکے جبکہ 12 فیصد ورکرز کی آمدن میں کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ احساس پروگرام کے تحت ڈیڑھ کروڑ افراد میں 12 ہزار روپے فی کس تقسیم کئے گئے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…