اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تحریک طالبان افغانستان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ اسلامی امارات کی پالیسی یہ ہے کہ کوئی بھی فرد ہو یا گروپ ہو ہم افغانستان کی سرزمین کو کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دینگے۔
ہم ٹیکنالوجی کے خلاف نہیں ہیں اگر اسلامی نظام آجائے تو ہم سائنس اور ٹیکنالوجی کی کوشش کریں گے اور یہ اسلام کے مطابق ہے ۔جو اضلاع ہمارے قبضے میں آگئے ہیں ہم نے یہی بیان دیا ہے کہ اس علاقے میں جو میڈیا یا اخبار ہیں ان کو فنکشنل ہونا چاہئے جیسے ماضی میں تھے اور بھی چینلز آجائیں اس میں کوئی مضحکہ نہیں ہے لیکن اس کا مواد ہماری روایت و سوسائٹی کے مطابق ہوگا۔ ویسٹرن سوسائٹی تو بعد میں آئی ہے اسلام نے ہمیں آزادی بیان کی تعلیم دی ہے۔ ٹی وی چینلز پر حکومت کا احتساب ہوسکے گا تنقید بھی ہوگی اور خواتین اس میں پردے کے بغیر نہیں آسکیں گی، کیونکہ یہ ایک اسلامی سوسائٹی ہے ہم کیوں مغربی سوسائٹی کی عریانیت اپنائیں۔ موسیقی سے متعلق کہا کہ یہ خالص اسلامی مسئلہ ہے اس کا جواب مفتی صاحبان ہی دے سکیں گے اور جو بھی اسلامی اصول ہوگا اس کے مطابق اقدامات کئے جائیں گے ۔