جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

ستمبر تک امریکی فوجی افغانستان سے نہ نکلے تو بھرپور کارروائی کا حق رکھتے ہیں، طالبان نے امریکہ کو صاف الفاظ میں دھمکی دیدی

datetime 26  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل /واشنگٹن(این این آئی)امریکی حکام کی جانب سے سفارتکاروں کی سیکیورٹی پر مامور 650 امریکی فوجیوں کے افغانستان میں رہنے کا امکان ظاہر کرنے پر طالبان ترجمان نے ردعمل دے دیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق طالبان ترجمان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ انخلا کی تاریخ کے بعد بھی اگر امریکی افواج افغانستان میں رہیں تو

طالبان ردعمل کا حق رکھتے ہیں۔ طالبان کا کہنا تھا کہ 11 ستمبر کی ڈیڈ لائن کے بعد اگر 650 امریکی فوجی افغانستان میں رہے تو یہ معاہدے کی واضح خلاف ورزی ہوگی۔ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ دوحہ معاہدے کے تحت 11 ستمبر کے بعد امریکا افغانستان سے تمام فوجیوں کے انخلا کا پابند ہے۔ دوسری جانب امریکی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ افغانستان میں سرکاری افواج کو معاونت پیش کرنے کے سلسلے میں اس کی فضائی کارروائیاں جاری ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق بیان میں مزید کہا کہ افغانستان سے امریکی سرزمین کے لیے کسی بھی خطرے کی صورت میں واشنگٹن واپس آ کر اس خطرے کے ذرائع کو نشانہ بنانے پر مجبور ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ افغانستان کو ایک بار پھر دہشت گردوں کا گڑھ بننے سے روکا جائے۔واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعے کے روز باور کرایا تھا کہ امریکی فوج کے طے شدہ انخلا کے باوجود امریکا اور افغانستان کے بیچ شراکت داری ہر گز ختم نہیں ہو گی بلکہ یہ سلسلہ جاری رہے گا۔بائیڈن کا یہ بیان افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ ملاقات کے دوران میں سامنے آیا۔دوسری جانب افغان صدر نے زور دیا کہ ان کا ملک امریکا کے ساتھ شراکت داری کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ امریکی فوج کے انخلا کے آخری

مراحل میں داخل ہونے کے ساتھ ہی وائٹ ہاؤس کو قانون سازوں اور عسکری ذمے داروں کے شدید دباؤ کا سامنا ہے جن کا مطالبہ ہے کہ افغان حلیفوں کو طالبان کے انتقامی حملوں سے تحفظ فراہم کیا جائے۔بائیڈن نے اپریل میں فیصلہ کیا تھا کہ 11 ستمبر تک 2500 امریکی فوجیوں کا انخلا عمل میں لایا جائے گا۔ یہ فوجی ابھی تک افغانستان میں موجود ہیں۔یاد رہے کہ امریکی انٹیلی جنس کی جانب سے گذشتہ ہفتے پیش کیے جانے والے ایک جائزے میں یہ کہا گیا تھا کہ افغان حکومت امریکی انخلا مکمل ہونے کے بعد توقع سے بھی زیادہ جلدی یعنی چھ ماہ کے اندر گر جائے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…