اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ کی کاپیوں کے بعد اب بوتلیں پھینک دی گئیں جس کے باعث حکومتی رکن زخمی ہوگیا ۔ بدھ کو قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے تقریر شروع کی تو حکومتی اراکین کی جانب سے ایک بار پھر شور شرابا شروع ہوگیا جس کے بعد اپوزیشن رکن کی جانب سے حکومتی ارکان کی طرف بوتل پھینکی گئی
جو حکومتی رکن قومی اسمبلی اکرم چیمہ کو لگی۔بوتل اکرم چیمہ کی آنکھ پر لگی جس سے وہ زخمی ہوگئے۔اس واقعے کے فوری بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس 15 منٹ کیلئے ملتوی کردیا۔اسد قیصر نے کہاکہ میں نے پارلیمانی کمیٹی کیلئے نام مانگے تھے لیکن اپوزیشن نام نہیں دے رہی،میں چاہتا ہوں کہ ہائوس چلے۔ بعد ازں قومی اسمبلی کا اجلاس (آج) جمعرات کو دن 12 بجے تک ملتوی کر دیا گیا واضح رہے کہ گزشتہ روز سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پابندی کا سامنا کرنے والے حکومتی اراکین میں علی نواز اعوان ، عبد المجید خان اور فہیم خان شامل ہیں جن پر قومی اسمبلی حدود میں داخلہ پر پابندی عائد ہوگی، جب کہ اپوزیشن ارکان میں سے شیخ روحیل اصغر، آغا رفیع اللہ، حامد حمید پر قومی اسمبلی حدود میں داخلہ پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ایوان کا تقدس پامال کرنے والوں کیخلاف بلا تفریق کاروائی کی جائے گی۔اس سے قبل قومی اسمبلی میں گزشتہ روز ہونے والی ہنگامہ آرائی پر بات چیت کے لئے وزیراعظم عمران خان نے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو ملاقات کے لیے بلایا اور اس اس حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ سپیکر اسد قیصر نے وزیراعظم کو واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت نے قائد حزب اختلاف اور اپوزیش پر نہیں پارلیمنٹ پر حملہ کیا ہے ،وزراء شروع ہی سے اجلاس میں گالی دینے، حملہ کرنے اور شہباز شریف کی تقریر روکنے کے لئے آئے تھے ،جب عمران صاحب کے حکم کی تعمیل نہیں ہو رہی تھی اور شہباز شریف صاحب کی تقریر جاری رہی تو تقریر روکنے کے کئے شہباز شریف صاحب پہ بجٹ کی کتاب پھینکی گئی۔ اپنے بیان میں مریم اور نگزیب نے کہاکہ گزشتہ روز پارلیمان میں جو ہوا بہت افسوسناک ہے ،حکومت نے قائدِ حزبِ اختلاف اور اپوزیشن حملہ نہیں کیا بلکہ پارلیمنٹ پہ حملہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عمران صاحب نے اپنے دستخطوں سے آٹا، چینی ، براڈ شیٹ اور رنگ روڈ میں ڈاکہ ڈالہ اور پھر شور مچا کر کمیشن اور انکوائری کا حکم دیا ۔انہوں نے کہاکہ وزراء شروع ہی سے اجلاس میں گالی دینے، حملہ کرنے اور شہباز شریف کی تقریر روکنے کیلئے آئے تھے ،
عمران خان صاحب نے کابینہ کے اجلاس میں عوام دشمن بجٹ میں مہنگائی اور ٹیکس ختم کرنے کا حکم نہیں بلکہ شہباز شریف اور اپوزیشن پہ حملے کا حکم دیا ۔ انہوں نے کہاکہ وزراء اور کرائے کے ترجمان پارلیمان میں اجلاس میں قائدِ حزبِ اختلاف شہباز شریف اور اپوزیشن پہ حملہ کرنے آئے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ عمران صاحب نے کرائے کے ترجمانوں کا اجلاس بلا کر شہباز شریف اور اپوزیشن کو گالی دینے کا حکم دیا ـ انہوںنے کہاکہ عمران صاحب نے شہباز شریف کی تقرری عوام تک نہ پہنچنے کا حکم دیا
ـ انہوں نے کہاکہ حکومتی ارکان نے بے بس ہو کر گالی دی کیونکہ شہباز شریف صاحب کی تقریر نہ رْک سکی ـ انہوں نے کہاکہ جب عمران صاحب کے حکم کی تعمیل نہیں ہو رہی تھی اور شہباز شریف صاحب کی تقریر جاری رہی تو تقریر روکنے کے کئے شہباز شریف صاحب پہ بجٹ کی کتاب پھینکی گئیـ