جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

حکومت نے عام آدمی کے استعمال کی کوئی ایسی شے نہیں چھوڑی جس پر ٹیکس نہ لگایا ہو،بلاول بھٹو

datetime 13  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت نے عام آدمی کے استعمال کی کوئی ایسی شے نہیں چھوڑی جس پر ٹیکس نہ لگایا ہو،بجٹ میں فون کال، ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ پر ٹیکس لگانے کے بعد اگلے دن واپس لینا حکومتی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔اپنے بیان میں پیپلز

پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بجٹ میں عوام پر تقریباً پونے چار سو ارب روپے سے زائد کے ٹیکس لگانے کے عمل کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں فون کال، ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ پر ٹیکس لگانے کے بعد اگلے دن واپس لینا حکومتی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے، عمران خان کی حکومت نے عام آدمی کے استعمال کی کوئی ایسی شے نہیں چھوڑی جس پر ٹیکس نہ لگایا ہو۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کی حکومت بھاری ٹیکسوں کے طوفان پر عوامی ردعمل سے ڈری ہوئی ہے، پی ٹی آئی ایم ایف بجٹ میں ٹیکسوں کے نام پر عوام کی جیبوں پر ڈاکے کو مسترد کرتا ہوں۔ عمران خان کے عوام دشمن معاشی اقدامات کو بے نقاب کرتا رہوں گا۔دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم رکھی جائیں گی۔ ایک انٹرویو میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ بڑی تحقیقات اور محنت کے بعد بہترین بجٹ بنایا ہے، امید رکھتے ہیں بجٹ میں طے کیے گئے خدوخال مکمل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پرپٹرول قیمتیں گریں گی توپٹرول لیوی رکھنا شروع کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ سعودی عرب سے رعایتی قیمت پر تیل جلد ملنا شروع ہو جائے گا، امید ہے پٹرولیم لیوی میں اضافے کی ضرورت نہیں پڑے گی،

ایران پر سے پابندیاں اٹھیں گی تو تیل کی قیمتیں گر جائیں گی۔شوکت ترین نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا تحفہ مسلم لیگ ن دے کر گئی، ماضی کی ادائیگیاں نہ کرتے تو ملک دیوالیہ ہوجاتا، ٹیک وصولیوں کے بارے میں مفتاح اسماعیل کے اندازے غلط ہیں لیکن انہیں بجٹ اچھا کہنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پربجلی کے نرخ نہیں بڑھائیں گے، بڑے بینکوں سے قرضے لیکر چھوٹے بینکوں کودیں گے، چھوٹے

بینکوںکے ذریعے کسانوں کو قرضے فراہم کیے جائیں گے، آسان شرائط پر قرضے ملنے سے کسانوںکو فائدہ ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں شوکت ترین نے کہا کہ منی بجٹ تب آتے ہیں جب بجٹ سوچ کر نہ بنایا جائے، عوام کو رعایت دینے کی بات ہوگی تو منی بجٹ لاسکتے ہیں، ہمیں اس وقت گروتھ کی ضرورت ہے، معیشت کا دارومدار گروتھ پر ہے، ایگری کلچر میں گروتھ ہوگی تو اشیائے خوردونوش کی قیمت کم ہوں گی ایکسپورٹ سے بھی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…