حکومت نے عام آدمی کے استعمال کی کوئی ایسی شے نہیں چھوڑی جس پر ٹیکس نہ لگایا ہو،بلاول بھٹو

13  جون‬‮  2021

کراچی(این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت نے عام آدمی کے استعمال کی کوئی ایسی شے نہیں چھوڑی جس پر ٹیکس نہ لگایا ہو،بجٹ میں فون کال، ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ پر ٹیکس لگانے کے بعد اگلے دن واپس لینا حکومتی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے۔اپنے بیان میں پیپلز

پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بجٹ میں عوام پر تقریباً پونے چار سو ارب روپے سے زائد کے ٹیکس لگانے کے عمل کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں فون کال، ایس ایم ایس اور انٹرنیٹ پر ٹیکس لگانے کے بعد اگلے دن واپس لینا حکومتی بوکھلاہٹ کا ثبوت ہے، عمران خان کی حکومت نے عام آدمی کے استعمال کی کوئی ایسی شے نہیں چھوڑی جس پر ٹیکس نہ لگایا ہو۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کی حکومت بھاری ٹیکسوں کے طوفان پر عوامی ردعمل سے ڈری ہوئی ہے، پی ٹی آئی ایم ایف بجٹ میں ٹیکسوں کے نام پر عوام کی جیبوں پر ڈاکے کو مسترد کرتا ہوں۔ عمران خان کے عوام دشمن معاشی اقدامات کو بے نقاب کرتا رہوں گا۔دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم رکھی جائیں گی۔ ایک انٹرویو میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ بڑی تحقیقات اور محنت کے بعد بہترین بجٹ بنایا ہے، امید رکھتے ہیں بجٹ میں طے کیے گئے خدوخال مکمل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پرپٹرول قیمتیں گریں گی توپٹرول لیوی رکھنا شروع کریں گے۔ انہوںنے کہاکہ سعودی عرب سے رعایتی قیمت پر تیل جلد ملنا شروع ہو جائے گا، امید ہے پٹرولیم لیوی میں اضافے کی ضرورت نہیں پڑے گی،

ایران پر سے پابندیاں اٹھیں گی تو تیل کی قیمتیں گر جائیں گی۔شوکت ترین نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا تحفہ مسلم لیگ ن دے کر گئی، ماضی کی ادائیگیاں نہ کرتے تو ملک دیوالیہ ہوجاتا، ٹیک وصولیوں کے بارے میں مفتاح اسماعیل کے اندازے غلط ہیں لیکن انہیں بجٹ اچھا کہنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پربجلی کے نرخ نہیں بڑھائیں گے، بڑے بینکوں سے قرضے لیکر چھوٹے بینکوں کودیں گے، چھوٹے

بینکوںکے ذریعے کسانوں کو قرضے فراہم کیے جائیں گے، آسان شرائط پر قرضے ملنے سے کسانوںکو فائدہ ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں شوکت ترین نے کہا کہ منی بجٹ تب آتے ہیں جب بجٹ سوچ کر نہ بنایا جائے، عوام کو رعایت دینے کی بات ہوگی تو منی بجٹ لاسکتے ہیں، ہمیں اس وقت گروتھ کی ضرورت ہے، معیشت کا دارومدار گروتھ پر ہے، ایگری کلچر میں گروتھ ہوگی تو اشیائے خوردونوش کی قیمت کم ہوں گی ایکسپورٹ سے بھی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…