راولپنڈی(این این آئی)ملک بھر کی طرح جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی گرمی کی شدت جمعہ کو بھی برقرار ہی،درجہ حرارت 43 سے بھی زائد ہوگیا ،سخت گرمی میں زیادہ تر والدین نے بچوں کو سکول نا بھیجنے کا فیصلہ کرلیا-تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی
طرح جڑواں شہروں راولپنڈی اسلام آباد میں بھی گرمی کی شدت برقرار رہی ،باربار لوڈشیڈنگ نے بھی لوگوں کو بے حال کردیا ۔والدین کے مطابق سخت گرمی میں فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنزکینٹ گیریڑن ڈائریکٹوریٹ اور فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن اسلام آباد کے زیر انتظام سرکاری سکولوں میں بچوں کے کمروں میں پنکھے خراب یا ناکارہ ہونے کی وجہ سے ہوا اور پینے کے صاف و ٹھنڈے پانی کا انتظام بھی نہیں ،جڑواں شہروں میں شدید گرمی کی لہرکی وجہ سے سکول جانے والے بچے مشکلات سے دوچار ہیں- گرمیوں کی چھٹیاں کرنے کے دنوں میں سکول کھولنے اور امتحانات کے فیصلے نے لاکھوں طلباء و طالبات کی زندگیاں داؤپر لگادی گئیں ،شدید گرمی اور حبس میں سکولوں کو کھولنے پر والدین سراپا احتجاج بن گئے ہیں ، وزیر اعظم پورٹل پر درخواستوں اور وزیر تعلیم کوباربار توجہ دلانے کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ، شدید گرمی اور حبس میں وفاقی وزارت تعلیم نے سکولوں کو کھولنے کے احکامات دیئے جس پر بچوں کے والدین تشویش میں مبتلا ہیں-والدین کے مطابق شدید گرمی میں وزارت تعلیم کے اس اچانک فیصلے سے بچوں کے بیمار ہورہے ہیں- والدین کے مطابق تعلیم مذاق نہیں ہے موجودہ حکومت کورونا کے بعد سے شعبہ تعلیم کو غیر سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے جب جی چاہتا تعلیمی ادارے بند کردیتے جب دل کرتا ہے ادارے کھول دیتے ہیں-دوسری جانب والدین نے بچوں کو گرمی کے شدید موسم میں سکول بھجوانے سے انکار کر دیا، تبدیلی سرکار کی تبدیلی بچوں کیلے خطرناک ھے گرمی کے شدید موسم میں جبکہ بجلی بار بار بند ھورھی ھے ان حالات میں سکولوں میں بچوں کو بھجوانا ان کی زندگیوں سے کھیلنے کے مترادف ھے بچوں نے پینے کے صاف پانی کی عدم فراہمی کا شکوہ بھی کیا جبکہ گرمی کی شدت کی وجہ سے بازاروں میں بھی ہوکا عالم ھے شہر بھر میں بجلی کی بار بار بندش نے عوام کیلے مزید مشکلات پیدا کردیں-