وانا(این این آئی)ضلع جنوبی وزیرستان میں خسرہ نے وبائی شکل اختیار کرلی‘سینکڑوں بچے اس موذی مرض میں مبتلا ہوگئے ہیں محکمہ ہیلتھ سائوتھ وزیرستان نے علاقائی سطح پر کسی قسم کی اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔ مذکورہ مرض میں مبتلا ہونے والے بچوں کے والدین احمدخان ،
سرفراز،اور غلام حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ ہیلتھ جنوبی وزیرستان کے غفلت کی وجہ سے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز موجود ہوتی ہیں اور نہ خسرہ سے بچاؤ کیلئے ادویات ہوتی ہیں انھوں نے کہا کہ زیادہ تر بچوں کے والدین غربت کے باعث نجی ہسپتالوں میں علاج معالجے کی بس نہیں رکھتے ہیں جس کی وجہ سے بعض بچے زندگی اور موت کے کشمکش میں مبتلا ہیں احمدخان نے کہا کہ مضافاتی علاقوں میں سرکاری ڈسپنسریاں اور بی ایچ یوز تو بوتھ بنگلوں میں استعمال ہورہے ہیں انھوں نے کہا کہ جو مراکز فنگشن حالت میں ہے اْس میں نہ ڈسپنسر ہوتا ہے اور نہ ادویات ہوتی ہیں مذکورہ مرض میں مبتلا ہونے والے والدین سمیت علاقہ مکین نے محکمہ صحت خیبر پختون خواہ سے مطالبہ کیا کہ موذی مرض خسرہ سے بچاؤ کی پاداش میں ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے ورنہ خسرہ مذید شدت اختیار کرسکتی ہیں-