کراچی (این این آئی) سندھ حکومت کے وزراء نے وفاقی بجٹ مستر کردیا ہے،سندھ کے وزیراطلاعات سید ناصرحسین شاہ نے کہا ہے کہ تین سالوں سے پی ٹی آئی کی حکومت نے عوام کا خون چوس لیا ہے،بجٹ میں عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا،وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر سے سب اچھا لگ رہا ہے،ہم تو سمجھتے تھے ، پی ٹی آئی
اپنی تیزی سے گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے کے لئے بجٹ میں عوام کو کوئی ریلیف دیے گی ثابت ہوگیا کہ پی ٹی آئی کو عوام کا کوئی درد نہیں،مخصوص طبقے کو فائدہ پہنچانے کا بجٹ ہے،سرکاری ملازمین سراپا احتجاج ہیں لیکن ان کی تنخواہوں میں محض دس فیصد اضافہ کیا گیا ہے،بجٹ میں صوبہ سندھ کو ترقیاتی منصوبوں میں مکمل نظر انداز کر دیا گیا ہے،ہم اپنے صوبہ کے حقوق کی بات کرتے ہیں تو سندھ کارڈ کا طعنہ دیا جاتا ہے،سندھ بھی پاکستان ہے اور ہم پاکستان کارڈ کھیلتے ہیں،ایف بی آر کلیکشن کا 5829ارب روپیکا ٹارگٹ رکھا گیا ہے، جبکہ پچھلے سالوں میں یہ نااہل 4 ہزار ارب روپے کا ٹارگٹ بھی پورا نہ کر سکے،معیشت کی بہتری کے بڑے بڑے دعوے کئے گئے ، لیکن رواں سال سندھ کو حصے کے 87 ارب روپے کم دیئے گئے،وفاقی بجٹ کے بعد مڈل کلاس اور غریب طبقے کے لیے مشکلات مزید بڑھ جائیں گی،کراچی سے 14 سیٹیں جیتنے والی پی ٹی آئی نے بجٹ میں شہر کو کچھ نہیں دیا،سپریم کورٹ میں بحریہ ٹائون کی جمع کردہ رقم سے 125 ارب روپے کراچی ٹرانفارمیشن پلان میں رفلیکٹ کردیئے ہیں۔سندھ حکومت کے ترجمان مشیر قانون ، ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضی وہاب نے وفاقی بجٹ کو الفاظ کا گورکھ دھندہ قرار دیدیااورکہاکہ سلیکٹڈ حکومت نے بجٹ میں صرف سلیکٹیڈ لوگوں کو
سہولیات دیں،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور مراعات میں دس فیصد اضافہ ناکافی ہے،چھوٹے صوبوں بلخصوص سندھ کے عوام کو اس بجٹ میں بھی نظر انداز کیا گیا،ستر فیصد سے زائد ریونیو دینے والے صوبے کے لئے کوئی میگا منصوبہ نہیں،ملکی عوام کو بے پناہ بیروزگاری، غربت اور مہنگائی کا سامنا ہے،عام آدمی کے لئے بجٹ میں کوئی رلیف نہیں، سوائے جعلی اعداد و شمار کے،بجٹ عوامی امنگوں کے برخلاف ہے،نااہل حکومت نے عوام کو مہنگائی کا تحفہ دیا ہ،وفاقی بجٹ ملکی عوام کے لئے مزید مہنگائی کا سبب بنے گا۔