اسلام آباد(آن لائن ) وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور کابینہ نے بجٹ میں انٹرنیٹ ڈیٹا پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی منظوری نہیں دی ۔ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی بجٹ تقریر کے کچھ دیر بعدمائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہاکہ وزیراعظم اور کابینہ نے
انٹرنیٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی منظوری نہیں دی ہے اور اسے قومی اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کیے جانے والے فنائنس بل میں شامل نہیں کیا جائے گا۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے مشیر شہباز گل نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک تجویز دی گئی کہ انٹرنیٹ ڈیٹا پر فی GB پانچ روپے ٹیکس لگایا جائے تاہم وزیراعظم اور کابینہ نے اسے منظور نہیں کیا ، وزیراعظم چاہتے ہیں کہ انٹرنیٹ تک رسائی ہر شخص کو ہونی چاہیے اس لئے انٹرنیٹ پر کوئی اضافی ٹیکس نہیں لگایا جائے گا۔ تا کہ یہ عام آدمی کی قوت خرید میں رہے،واضح رہے کہ شوکت ترین نے بجٹ تقریر کے دوران تجویز پیش کی کہ تین منٹ سے زائد جاری رہنے والی کال، انٹر نیٹ ڈیٹا اور ایس ایم ایس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا اطلاق ہوگا۔اس کے تحت جونہی موبائل صارف کی کال تین منٹ سے بڑھے گی تو اس کے موجودہ ریٹس کے علاوہ فی کال ایک روپیہ اضافی چارج کیا جائے گا۔انٹرنیٹ کے موجودہ ریٹس پر پانچ جی بی سے زائد انٹرنیٹ استعمال کرنے پر ہر جی بی پر پانچ روپے اضافی ٹیکس وصول کیا جائے گا۔انٹرنیٹ پر ٹیکس عائد کرنے کے اعلان پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا جس کے بعد حکومت نے انٹرنیٹ کے استعمال پر ٹیکس واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔وفاقی بجٹ سال2021-22ء میں پٹرولیم ڈویژن کے
ملازمین کی تنخواہوں ،الاؤنسز سمیت دیگر اخراجات میں اضافہ کرتے ہوئے20ارب 63کروڑ90لاکھ روپے کی رقم مختص کرنے کی سفارش کی ہے،جس میں پٹرولیم ڈویژن کے ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں168,855,000،الاؤنسز211,465,000،ریگولر الاؤنسز188,575,000،ملازمین کی بھرتیوں
کی مد میں 11,900,000،اثاثہ جات کی مد میں4,069,000،تعمیر ومرمت کی مد میں42لاکھ23ہزار روپے،مجموعی طورپر گرانٹ سبسڈی اور قرضوں کی مد میں شامل ہیں۔اسی طرح مجموعی طور پر20 ارب63 کروڑ90لاکھ روپے کی بجٹ میں منظوری کی سفارش کی گئی ہے۔