اسلام آباد( آن لائن)مسلم لیگ ن کے مرکزی سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ تنخواہ دار طبقے کے ساتھ بدترین مذاق اور ان کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترداف قرار دیا ہے۔2021-22کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش ہو
نے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ریکارڈ مہنگائی برپا کرنے کے بعد تنخواہ دار طبقہ کی تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ اْن کے ساتھ بدترین مذاق اور ان کے زخموں پہ نمک چھڑکنے کے مترادف ہے،ہم اسے مسترد کرتے ہیں،کم از کم 25فیصد اضافہ کیا جانا چاہیے تھا چونکہ تین سالوں سے اضافہ نہیں ہوا۔ انہو ںنے کہاکہ عمران خان نے سی پیک کے اہم ترین منصوبہ ایم ایل ون جس کی لاگت پاکستانی رپوں میں 1119307 ملین ہے، اس کے لئے 6000 ہزار ملین روپے بجٹ میں رکھے ہیں، اس حساب سے تو یہ منصوبہ 186 سالوں میں مکمل ہو گا، یہ ہے حقیقت بجٹ اور سی پیک کی،یہ کراچی تا پشاورطورخم ریل منصوبہ ہے جس کے معاہدے پہ 2017 میں دستخط ہوئے اور موجودہ حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے آج تک کام شروع نہیں ہو سکا۔انہو ںنے مزید کہا کہ گزشتہ روز حکومت نے بغیر کسی بحث کے ڈکیٹیٹر انداز میں بل پاس کروائے حکومت نے قومی اسمبلی اجلاس میں قانون سازی کو بلڈوز کیا اس وجہ سے ہم نے بجٹ اجلاس میں شور شرابا کیا ۔ احسن اقبال نے حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ تنخواہ دار طبقے کے ساتھ بدترین مذاق اور ان کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترداف قرار دیا