ہفتہ‬‮ ، 26 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان کا وہ ضلع جو 48 سال کا ہوگیا لیکن 80فیصد عوام آج بھی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور

datetime 11  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوہلو(آن لائن)کوہلو کو ضلع بنے 48 سال کا عرصہ ہونے کو ہے مگر 80 فیصد عوام آج بھی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں معدنی وسائل کی دریافت کوہلو کیعوام کی دیرینہ خواہش ہے گیس و تیل کی دریافت سے علاقے میں ترقی و خوشحالی کی نئی راہیں کھلیں گی, مگر گیس کمپنی نے آتے ہی عوام کے دیرینہ

خواہش اور علاقے میں ترقی و خوشحالی کی امیدوں پر پانی پھیر دیا روشنی کی جو کرن نظر آئی وہ اندھیرے میں تبدیل ہوتا ہوا نظر آرہا ہے مظلوم عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے عوام کے خدشات اور تحفظات کو دور کیا جائے گیس و تیل کے تلاش میں سرگرم حکومتی اداروں کی مکمل معاونت کریں گے ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر محراب بلوچ , بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر ملک گامن خان مری , جمیعت علمائے اسلام کے ضلعی امیر مولانا محمد امین مری , مری قومی اتحاد صوبائی ایڈوائزر غازیخان مری, آل پاکستان مری اتحاد کے آرگنائزر میر نعمت مری , پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے ضلعی سیکرٹری جمعہ خان زرکون , عوامی اتحاد پارٹی کے جنرل سیکرٹری نوریز مری سمیت قومی یکجہتی کونسل برائے تیل و گیس کے رہنماں نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ میں پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی, رہنماں کا مزید کہنا تھا کہ گیس و تیل سمیت دیگر معدنی وسائل کی تلاش اور دریافت میں ہر سطح پر حکومتی اداروں کی معاونت کے لیے تیار ہیں مگر ان شرائط پر جس سے علاقے کے مقامی لوگوں کو ان کے حقوق مکمل طور پر فراہم کئے جائیں اس سے قبل بلوچستان جہاں کہیں بھی معدنی ذخائر دریافت ہوئے وہاں کے مقامی

افراد کو مکمل نظر انداز کر کے محروم رکھا گیا اگر کوہلو میں بھی مقامی افراد کو اس طرح نظر انداز کیا گیا جیسے سوئی , ریکوڈک , سیندک اور گوادر میں تو عوام کے حقوق کی حصول اور تحفظ کے لیے ہر فورم پر اپنا آئینی جدوجہد جاری رہینگے میگا پروجیکٹ کے آغاز پر ہی بے ضابطگیاں کی گئی بااثر افراد کے ساتھ مل کر

قومی وسائل کی بندر بانٹ کی گئی زمینداروں کے شجرات , فصلوں , باغوں اور جنگلات کو بے دردی سے نقصان پہنچایا گیا ہے مگر انہیں معاوضے سے محروم رکھا گیا ہے مقامی افراد کو ان کے زمینوں سے بے دخل کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ کوہلو کے دوردراز اور دیہی علاقوں میں رہائش پذیر افراد کا ذریعہ معاش زراعت اور گلہ بانی

کے پیشے سے وابستہ ہے جہاں زمینداروں کو نقصان پہنچایا گیا وہی پر قدرتی چراگاہوں اور جوہڑوں تالابوں میں آبی ذخائر کو بے دردی سے استعمال کیا جارہا ہے جس سے مقامی لوگ نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں ۔ قومی یکجہتی کونسل کے رہنماں نے حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں تیل وگیس کی آمدنی میں

قومی رائلٹی کا فوری تعین کیا جائے، ریفائنری پلانٹ کو کوہلو میں لگایا جائے مقامی پڑھے لکھے نوجوانوں کی تربیت کے لئے ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹر کا قیام عمل میں لایا جائے پورے ضلع کو مفت گیس کی سہولت فراہم کی جائے متاثرہ زمین مالکان کو فوری معاوضہ دیا جائے ترقیاتی منصوبوں کے لیے حکومتی کمیٹی کے ساتھ قومی

کمیٹی کے مشاورت بھی لی جائے ملازمتوں پر مقامی بے روزگار نوجوانوں کو اولین ترجیح دی جائے ناخواندگی کی شرح کو مد نظر رکھتے ہوئے خصوصی تعلیمی پروگرامز شروع کئے جائیں تاکہ شرح خواندگی کی گرتی ہوئی شرح پر فوری قابو پایا جاسکے۔قومی یکجہتی کمیٹی نے مطالبات کی منظوری تک آئینی و قانونی جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر فورم پر عوامی حقوق کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرایہ


میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…