جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

لیگی رہنما جاوید لطیف کوٹ لکھپت جیل سے رہا، جنگل کے قانون سے پاکستان میں خوشحالی نہیں آ سکتی،رہائی کے بعد تہلکہ خیز گفتگو

datetime 10  جون‬‮  2021 |

لاہور(این این آئی) بغاوت اور ریاست مخالف تقریر کیس میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی میاں جاوید لطیف کو ضمانتی مچلکے جمع ہونے پر کوٹ لکھپت جیل سے رہا کردیاگیا،جاوید لطیف کی رہائی کے موقع پر لیگی کارکنوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے ان کے استقبال کیا۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے

رہنما جاوید لطیف کی درخواست ضمانت پر رہائی کے لئے ضمانتی مچلکے سیشن عدالت میں جمع کرائے گئے جن کی ایڈیشنل سیشن جج نے تصدیق کی جس کے بعد روبکار جاری کی گئی۔ عدالتی عملہ روبکار لیکر کوٹ لکھپت جیل پہنچا جس کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف کوجیل سے رہا کردیاگیا۔ جیل کے باہر موجود لیگی کارکنوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے جاوید لطیف کا استقبا ل کیا او قیادت کے حق میں نعرے لگائے۔ رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہاکہ آج پنجاب جاگ چکا ہے، میرے نانا،دادا نے ہجرت کرنے والے مہاجرین کو تحفظ دیا، آج ہم ڈھونڈتے ہیں کہ یہ وہ پاکستان ہے، آج مہنگی ادویات لوگوں کی پہنچ سے دور ہیں، جو بات کہی میں اس پر قائم ہوں،میں اپنی جان دینے کے لیے بھی تیار ہوں۔انہوں نے کہاکہ چند طاقتور لوگ پاکستان کو اپنی جاگیر سمجھتے ہیں، میں مادر ملت کے پاکستان کو پاکستان سمجھتا ہوں لیکن آج پہلے جیسا پاکستان نظر نہیں آتا۔انہوں نے کہاکہ میرے دادا،نانا نے کہا تھا بن کے رہے گا پاکستان،بٹ کے رہے گا ہندوستان،جس پاکستان میں ہم نے سمجھا تھا کہ مذہبی آزادی ملے گی وہاں مجھے کہا جائے کہ کسی کی پسند کا نعرہ لگاؤں تو میں دادا نانا کے بنائے ہوئے پاکستان کے لئے جان بھی دینے کے لئے تیار ہوں،چند بااثر طاقت ور لوگ

جو اس پاکستان کو اپنی جاگیر بنانا چاہتے ہیں ان کی مرضی کے مطابق نہیں بولیں گے۔اگر آئینی حقوق کی جدوجہد کو آپ بغاوت کہتے ہیں تو پنجاب جاگ چکا ہے،پنجاب کو پہلے جاگنا چاہیے تھا مگر پنجاب سے دیر سے جاگاہے۔لوگ کہتے ہیں لاہور میں لوگ نکلیں گے تو تحریک کامیاب ہوتی ہے،میں پورے پنجاب کی بات کرتا ہوں۔انہوں نے

کہاکہ مفاہمت کا وقت گزر چکا ہے،آئین اور قانون کی بالادستی قائم ہونی چاہیے۔ ایک بزدار کو ہٹا کر دوسرے بزدار کو لگائیں گے تو قبول نہیں ہو گا، جس فریق سے مفاہمت کی بات ہو رہی ہے اس کو سامنے آنا چاہیے، دوسرا فریق گارنٹی دے کہ آئندہ کوئی مداخلت نہیں ہو گی۔انہوں نے کہاکہ میرے سینے پر غداری کا میڈل سجایا گیا، جنگل کے قانون سے پاکستان میں خوشحالی نہیں آ سکتی۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…