ریاض (این این آئی)سعودی عرب میں پاکستانی سفیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ بلال اکبر نے کہا ہے کہ رمضان سے اب تک 49 پاکستانی قیدیوں کو جیلوں سے رہا کردیا گیا۔ ریاض سے جاری اپنے بیان میں لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ بلال اکبر نے کہا ہے کہ مزید 53 کیسز حل ہونا باقی ہیں۔انھوں نے کہا کہ قیدیوں کی رہائی سے متعلق مدد پر فلاحی
شخصیات کے شکریہ گزار ہیں۔ سفیر بلال اکبر نے کہا کہ’حق خاص‘ کے چار مزید کیسز کو حل کر لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی کاوشیں رنگ لے آئی ہیں، اب تک 49 قیدیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں پہلی دفعہ معاشی طور پر کمزور طبقے کو غربت سے نکالنے کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی گئی ہے،حکومت کی اولین ترجیح نچلے طبقے کے لوگوں کی مالی مدد کے ساتھ ساتھ ایسے اقدامات سے انہیں روزگار میں خود کفیل بنانا ہے۔ وزیر اعظم کی زیرِ صدارت کامیاب پاکستان پروگرام کا اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیرِ خزانہ شوکت فیاض ترین، معاونینِ خصوصی وقار مسعود، عثمان ڈار، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر، چیئرمین حبیب بنک سلطان علی الانہ، طفر مسعود پریزیڈنٹ پنجاب بنک، متعلقہ اعلی حکام اور سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ اجلاس کو کامیاب جوان پروگرام کے تحت کامیاب کاروبار، کامیاب کسان اور کامیاب ہنرمند پروگرام، کم لاگت رہائشی سکیموں اور کامیاب پاکستان ہاؤسنگ کیلئے ہول سیل لینڈنگ کو ایک پروگرام، کامیاب پاکستان پروگرام میں شامل کرنے پر بریفنگ دی گئی. کامیاب پاکستان پروگرام ملک میں معاشی سرگرمیوں کو بڑھانے اور لوگوں کو
روزگار کیلئے خود کفیل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔پروگرام کے تحت بڑے پیمانے پر نئے امید واروں کو کاروبار، کم لاگت رہائش اور زرعی قرضے فراہم کیے جائیں گے جو نہ صرف روزگار کے مواقع فراہم کریں گے، بلکہ معاشی سرگرمیوں کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ غربت کے خاتمے، جی ڈی پی گروتھ اور لوگوں کو بنکاری کے
دھارے میں شامل کرنے میں معاون ثابت ہونگے۔اس موقع پر وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان میں پہلی دفعہ معاشی طور پر کمزور طبقے کو غربت سے نکالنے کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی گئی ہے. ہمسایہ ملک چین اور بھارت کی مثال سامنے ہے، چین نے پچھلے تیس سال میں لاکھوں لوگوں کو ایسے اقدامات کے تحت غربت سے نکالا جبکہ بھارت اس میں ناکام رہا. حکومت کی اولین ترجیح نچلے طبقے کے لوگوں کی مالی مدد کے ساتھ ساتھ ایسے اقدامات سے انہیں روزگار میں خود کفیل بنانا ہے۔