اسلام آباد ( آن لائن) وفاقی حکومت نے آئندہ بجٹ میں سیلز ٹیکس کی مد میں بڑا ہدف مقرر کر دیا۔سیلز ٹیکس کی مد میں آئندہ بجٹ میں 2560 ارب وصولی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کی نسبت آئندہ مالی سال 30 فیصد گروتھ حاصل کرنا ہوگی۔ آئندہ مالی سال 2021-22 کے دوران اشیا پر 25 سو ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ سروسز پر 6 ارب 61 کروڑ روپے کا
سیلز ٹیکس اکٹھا کیا جائے گا،ذرائع کے مطابق رواں مالی سال جولائی سے مارچ 1415ارب روپے کا سیلز ٹیکس اکٹھا ہوا، رواں مالی سال کیلئے سیلز ٹیکس ہدف 19 سو 25 ارب سے زائد ہے، مالی سال 2018-19 میں جولائی سے مارچ 1250 ارب جمع ہوئے تھے۔ دوسری جانب وفاقی حکومت نے ہوٹل و ریستوران سے ٹیک اوے پرعائد سیلز ٹیکس کی شرح میں مشروط کمی اور پیٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس کی شرح میں رد وبدل کردیا ہے۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس کے مطابق 30 جون 2021 تک کے لیے ہوٹل و ریستوران سے کھانا لے جانے(ٹیک اوے)پرعائد سیلز ٹیکس کی شرح کم کرکے پانچ فیصد کردی گئی ہے. جب کہ دوسرینوٹیفیکیشن میںعلاوہ پیٹرولیم مصنوعات پر عائد جنرل سیلز ٹیکس کی شرح میں بھی ردوبدل کیاگیا ہے۔نوٹیفیکیشن کے تحت ریستوران پر ٹیک اوے سروس پر پانچ فیصد سے زائد ٹیکس کی چھوٹ دے دی گئی ہے، اب صرف پانچ فیصد سیلز ٹیکس ادا کرنا ہوگا لیکن ان ریسٹورینٹس کو ان پْٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کی اجازت نہیں ہوگی۔ایف بی آر نے دوسرے نوٹیفکیشن کے ذریعے پیٹرولیم مصنوعات پرعائد جنرل سیلز ٹیکس کی شرح میں ردوبدل کردی گئی ہے، جس کے مطابق پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر جنرل سیلز ٹیکس کی شرح 17 فیصد، مٹی کے تیل پر جی ایس ٹی کی شرح10 اعشاریہ 07 فیصد اور لائٹ ڈیزل پر جی ایس ٹی کی شرح3 اعشاریہ 67 فیصد کردی گئی ہے۔