ریاض (مانیٹرنگ +این این آئی) سعودی وزارت صحت کی طرف سے چینی ویکسین سائنو فارم لگوانے والے غیر ملکیوں کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دینے کی خبروں کی تردید سامنے آئی ہے، سعودی وزارت صحت کے مطابق صرف فائزر، آسٹرازینیکا، جانسن اینڈ جانسن اور موڈرنا کی کورونا ویکسین لگوانے والے غیر ملکیوں کو
سعودی عرب میں داخل ہونے کی اجازت ہو گی۔ اس خبر سے پاکستان سے سعودی عرب جانے کے منتظر محنت کشوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، دوسری جانب سعودی عرب کے انسداد بدعنوانی کمیشن کے چیئرمین مازن الکہموس نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ کرپشن کی روک تھام کے لیے الریاض اینی شی ایٹیو میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے اور مہم کو کامیاب بنانے کے لیے سعودی عرب کا ساتھ دے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مازن الکہموس نے جنرل اسمبلی کے انسداد بدعنوانی کے حوالے سے منعقدہ خصوصی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ سعودی عرب نے عالمی سطح پر کرپشن کی روک تھام کے لیے ایک وسیع اور جامع پروگرام الریاض اینی شی ایٹیو تشکیل دیا ہے۔ الریاض اینی شی ایٹیو کا مقصد بدعنوانی کی روک تھام کے لیے گلوب نیٹ ورک تشکیل دینا ہے جس کا مقصد سرحد پر سیہونے والی بدعنوانی کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کرنا ہیں۔ انہوں نے اس اقدام کو کامیاب بنانے کے لیے انسداد بدعنوانی نیٹ ورک میں شمولیت اور اس کا دائرہ وسیع کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔ الکہموس نے جرائم، منشیات اور بدعنوانی کی روک تھام کے لیے اقوام متحدہ کے فورم پر عالمی کوششوں کا خیرمقدم کیا۔انہوں نے بدعنوانی کی روک تھام کے لیے جنرل اسمبلی کا خصوصی اجلاس منعقد کرنے پر اسمبلی
کے رکن ممالک کو مبارک باد پیش کی۔سعودی عرب کی انسدادبدعنوانی اتھارٹی (نزاہہ)کے صدر مازن ابراہیم الکہموس کا کہنا ہے کہ بہت سے ممالک کو اس وقت بھی اینٹی کرپشن کے نیٹ ورکس تک رسائی حاصل نہیں ہے، ایسا خواہ عدم مرکزیت کے عمل یا صلاحیت اوروسائل کی وجہ سے ہے مگر وہ اس رسائی سے محروم ہیں۔جی 20 کے الریاض اقدام کے تحت گلوب نیٹ ورک کی تشکیل اسی خلیج کو پاٹنے کے لیے کی جارہی ہے۔