ہفتہ‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2024 

کورونا ویکسین لگوانے والے افراد کے 2 سال میں مر جانے کے دعوے کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی

datetime 27  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا ویکسین لینے والے تمام افراد 2 سال کے اندر مر جائیں گے، یہ دعویٰ مشہور نوبل انعام یافتہ سائنٹسٹ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے۔روزنامہ جنگ میں رفیق مانگٹ کی شائع خبر کے مطابق بھارت کے کئی اخبارات نے واٹس ایپ کے اس پیغام کو خبر بنا کر پیش کیا تاہم پریس انفارمیشن بیورو کے فیک نیوز

فیکٹ چیک نے اسے جھوٹی اور من گھڑت خبر قرار دیا اور بتایا کہ یہ بیان کسی نے نہیں دیاجس کے بعد کئی اخبارات اور ویب سائٹ نے اس خبر کو ہٹا دیا۔اس خبر کا خلاصہ یوں ہے کہ فرانسیسی ماہر وائرلوجسٹ اور نوبل انعام یافتہ لک مونٹاگنیئر نے تصدیق کی ہے کہ ان لوگوں کے بچنے کا کوئی امکان نہیں ہے جن لوگوں نے ویکسین کو کسی بھی شکل میں لیا ہو، ان کی زندگی محض دو سال ہے۔ وائرولوجسٹ نے واضح طور پر کہا کہ کوئی امید نہیں ہے، اور نہ ہی ان افراد کا کوئی ممکنہ علاج ہے جو پہلے ہی ویکسین لے چکے ہیں ہیں۔ہمیں لاشوں کے آخری انتظام کے لئے تیار رہنا چاہئے۔اس ویکسین کے اجزاء کی تحقیق کرنے کے بعد سائنسی ماہرین نے دعووں کی حمایت کی اور کہا کہ جن لوگوں نے ویکسین لی ہے،وہ سب اینٹی باڈی پر منحصر رہیں گے اور اس کے اضافے سے مر جائیں گے۔مزید کچھ نہیں کہا جاسکتا ہے۔”یہ ایک بہت بڑی غلطی ہے“۔ان لوگوں نے کہا کہ یہ ایک سائنسی غلطی کے ساتھ ساتھ طبی خرابی بھی ہے۔

یہ ایک ناقابل قبول غلطی ہے۔انہوں نے انٹرویو میں کہا کہ تاریخ کی کتابیں یہ ظاہر کریں گی، کیونکہ یہ ویکسی نیشن ہے جو مختلف حالتوں کو پیدا کررہی ہے۔مونٹاگینیئر نے مزید کہا کہ بہت ساری وبائی امراض کے ماہرین اس کو جانتے ہیں مگر وہ اس مسئلے کے بارے میں خاموش ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ لائف سائنس ڈاٹ کام نے یہ دعویٰ امریکی این جی او کی

ویب سائٹ رائر فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ پر شائع مواد کے حوالے سے کیا۔ویب سائٹ نے بیان کی غلط تشریح کی،وہاں سے یہ خبر واٹس ایپ پر وائرل ہوئی۔ انڈیا ٹوڈے کے انٹی فیکٹ نیوز وار روم نے تصدیق کی کہ نوبل انعام یافتہ لک نے کہا کہ ویکسی نیشن ناقابل قبول غلطی اور طبی خرابی ہے لیکن انہوں نے یہ نہیں کہا کہ ویکسی نیشن لینے والے دوسال میں مر جائیں گے۔یہ بیان نہ ہی کسی معتبر اخبار میں شائع ہوا۔

موضوعات:



کالم



پاور آف ٹنگ


نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…