سرینگر(این این آئی)مقبوضہ کشمیر میں مسلسل محاصرے،کرفیو اورپابندیوں کی وجہ سے سیاحتی صنعت بھی شدید متاثر ہو ئی ہے اور پانچ ہزار سے زائد ہوٹلوں کو تالے لگ گئے ہیں جبکہ ہوٹل مالکان نے کام نہ ہونے کی بنا پر کم از کم اپنے دس ہزا ملازمین کو فارغ کر دیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ہوٹل مالکان کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین ہفتوں کے دوران ہونے والے سخت نقصان کی وجہ وہ اپنے ملازمین کو تنخواہیں دینے سے قاصر ہیں۔ سرینگر کے ایک ہوٹل مالک نے ذرائع
ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ پانچ اگست کو جب نریندر مودی کی حکومت نے دفعہ 370کو منسوخ کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور پابندیاں لگائیں اس وقت سے انکا کام بالکل ٹھپ ہے جس کی وجہ سے انہیں اپنے ملامین کو فارغ کرنا پڑا کیوں کہ انکے پاس انہیں دینے کے لیے تنخواہیں نہیں ہیں۔ سرینگر بارہمولہ شاہراہ پر واقع ایک ہوٹل میں کام کرنے والے ارشد رسول نے کہا کہ ہوٹل انتظامیہ نے اسے بتایا کہ کمزور مالی حالت کے باعث وہ اسے نوکری پر رکھنے سے قاصر ہے۔