ریاض (این این آئی)سعودی عرب کی مجلس شوریٰ کی طرف سے ”منفرد اقامہ پروگرام“ متعارف کرائے جانے کی تجویز کے بعد کابینہ بھی اس کی منظوری دے دی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کابینہ کے حالیہ اجلاس میں ہونے والے فیصلے میں کہا گیا کہ شوریٰ کونسل کے 3 رمضان المبارک 1440ھ کو منظور کردہ اقامہ پروگرام کے فیصلہ نمبر 148/ 41 اور اقتصادی ترقی کونسل کی سفارشارات کے بعد کابینہ کی طرف سے بھی منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری دی جاتی ہے۔
منفرد اقامہ پروگرام دائمی اور عارضی دو اقسام پر مشتمل ہو گا۔ عارضی اقامہ پروگرام محدود اور مخصوص فیس ادا کر کے حاصل کیا جا سکے گا۔ مملکت میں رائج کئے جانے والے منفرد اقامہ پر مقیم تارک وطن کو سعودی عرب میں بعض اضافی مراعات حاصل ہوں گی۔ اسے محدود پیمانے پر سعودی عرب میں کاروباری سرگرمیوں میں حصہ لے سکے گا۔اس کے علاوہ منفرد اقامہ پروگرام رکھنے والے غیر ملکی کو اپنے خاندان کو ساتھ رکھنے، اقارب کو ملاقات کے لیے بلانے، مزورد منگوانے، جائیداد بنانے، نقل وحمل کے وسائل کی ملکیت حاصل کرنے کی اجازت ہو گی۔ اس کے عوض انہیں طے شدہ ضوابط کے مطابق فیس ادا کرنا ہو گی۔ منفرد اقامہ حاصل کرنے والے کو سعودی عرب میں آمد ورفت کی اجازت ہو گی۔ دائمی اقامہ غیر معینہ مدت کے لیے ہو گا، یا اس کی تجدید کرائی جا سکے گی۔حکومت نے مملکت میں منفرد اقامہ معاملات کے لئے ایک ادارہ قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے جو صرف اقامہ سے متعلق امور کی نگرانی کرے گا۔منفرد اقامہ کے حصول کے لیے امیدوار کے لیے وضع کردہ شرائط میں کارآمد پاسپورٹ، مالی استحکام، عمر کی کم سے کم حد 21 سال، سعودی حکومت کی طرف سے باقاعدہ اقامہ حاصل کر چکا ہو، مجرمانہ ریکارڈ کا حامل نہ ہو اور متعدی امراض سے محفوظ ہونے کا تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ بھی رکھتا ہو۔