اسلام آباد(نیوز ڈیسک)منگل کو قومی اسمبلی میں ترمیم شدہ مالیاتی بل پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ صحت انصاف کارڈ کا اجراء کیا جائے ٗ انصاف کارڈ کے تحت علاج کیلئے 5 لاکھ 40 ہزار روپے تک اخراجات دیئے جائیں گے، مزدوروں کیلئے 10 ہزار گھروں کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے ٗ 8276 گھروں کی تعمیر کے لیے
ساڑھے 4 ارب روپے ریلیز کیے جائیں گے۔اسد عمر نے اعلان کیا کہ امپلائز اولڈ ایج بینفٹ انسٹی ٹیوٹ (ای او بی آئی) پنشنرز کی کم سے کم پنشن میں 10فیصد اضافہ کیا جارہا ہے ٗپٹرولیم لیوی ٹیکس میں اضافہ نہیں کیا جائیگا ٗ پٹرولیم لیوی ٹیکس کی مد میں 300 ارب روپے اکٹھے کیے جائیں گے، صنعتوں کیلئے 44 ارب روپے کی سبسڈی کا اعلان کرچکے ہیں، ریگولٹری ڈیوٹی کی مد میں ایکسپورٹ انڈسٹری کو 5 ارب روپے کا ریلیف دے رہے ہیں۔اسد عمر نے کہاکہ مالی سال 2018 میں 661 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ تھا ٗرواں مالی سال ترقیاتی بجٹ 725 ارب روپے کر دیا گیا ہے ٗ دیامر اور بھاشا ڈیمز کو 6 سال میں تعمیر کیا جائیگا، ڈیم کیلئے مختص رقم میں کوئی کمی نہیں ہو گی اور سی پیک میں بھی کوئی تبدیلی نہیں ہوگی ٗ وزیراعظم، وزراء اور مراعات یافتہ طبقے کے لیے ٹیکس چھوٹ کم کردی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ 900 درآمدی اشیاء پر ایک فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی اور 5 ہزار درامدی اشیاء ایک فیصد کسٹمز ڈیوٹی لگانے کی تجویز ہے ٗ نان فائلر کیلئے گاڑی خریدنے پر عائد پابندی ختم کرنے کی تجویز ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ مختلف طریقے سے جو اچھا ہوا اسے رکھیں گے لیکن تبدیلی کی ضرورت بھی ہے، 30 سال میں ہم نے کوئی کامیابی حاصل نہیں کی، 10 سال پہلے بھی ہم مشکل حالات میں تھے،یہ ملک اللہ تعالیٰ کی دین ہے، صرف ہمارے آباؤ اجداد کی محنت سے نہیں بنا، یہ ملک اور قوم ضرور ترقی کریں گے۔