پیر‬‮ ، 21 اپریل‬‮ 2025 

برطانوی عدالت کا ’’3 پاکستانی نژاد مجرموں ‘‘کو ڈی پورٹ کرنے کا حکم،برطانوی شہریت بھی منسوخ کرنے کا اعلان، کھلبلی مچ گئی

datetime 10  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)برطانوی عدالت نے حکومتی فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے بدنامِ زمانہ گرومنگ گینگ کے 3 اراکین کی برطانوی شہریت منسوخ کرتے ہوئے انہیں پاکستان ڈی پورٹ کرنے کے احکامات دے دئیے۔برطانوی اخبار دی گارڈین کی رپورٹ میں کہا گیا کہ عدالتی حکم کے مطابق اب گینگ کے تینوں پاکستانی شہری برطانیہ میں مزید قیام نہیں کرسکتے اور ممکنہ طور پر انہیں ان کے وطن واپس بھیج دیا جائیگا

خیال رہے کہ انہوں نے قانونی طریقے سے برطانوی شہریت حاصل کی تھی۔واضح رہے کہ پاکستانی نژاد برطانوی شہری عبدالعزیز، عادل خان اور قاری عبدالرؤف شمالی انگلینڈ سے تعلق رکھنے والے ان 9 پاکستانیوں اور افغانیوں کے گینگ میں شامل ہیں جنہیں کم عمر لڑکیوں کو نشے اور شراب کے ذریعے جنسی تعلقات میں راغب کرنے میں مجرم قرار دیا گیا تھا ٗان تینوں مجرموں کو مئی 2012 میں جیل بھیجا گیا تھا تاہم بعد میں ضمانت پر رہا کردیا گیا ٗ گینگ کا سرغنہ شبیر احمد تاحال زیر حراست ہے جسے 22 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔مذکورہ معاملہ مئی 2015 میں اس وقت سامنے آیا تھا جب موجودہ وزیراعظم تھریسامے، جو اس وقت وزیر داخلہ تھیں، نے عوامی مفاد میں ان افراد کی شہریت منسوخ کرنے کے احکامات دئیے تھے جس پر مذکورہ مجرموں نے حکومتی فیصلے کو دو امیگریشن ٹریبونیل میں چیلنج کیا تھا اور موقف اختیار کیا تھا کہ شہریت منسوخ کرنے سے ان کے حقوق کی خلاف ورزی ہوگی تاہم ان کی اپیل مسترد کردی گئی ٗجس کے بعد مذکورہ افراد نے عدالت سے رابطہ کیا تھا جس کی سماعت میں جج نے ٹریبونیل کے فیصلے کو قانونی طور پر درست قرار دیا اور اب ان افراد کو ڈی پورٹ کیے جانے کا امکان ہے۔تینوں افراد لیور پول کراؤن کورٹ میں 16 سال سے کم عمر بچوں سے جنسی روابط رکھنے اور جنسی استحصال کیلئے انہیں فراہم کرنے میں ملوث پائے گئے تھے

جس پر عبدالعزیز جو خود بھی ایک سرغنہ تھا، کو 9 سال، عبدالرؤف، جو شادی شدہ اور 5 بچوں کا باپ ہے، اسے 6 سال اور عادل خان کو 8 سال قید کی سزا دی گئی تھی۔رپورٹ کے مطابق تینوں مجرموں کے پاس سزا پوری کرنے کے بعد ڈیپورٹیشن کے خلاف اپیل کرنے کا اختیار ہے اور اس عمل میں کئی مہینے لگ سکتے ہیں۔دوسری جانب برطانوی محکمہ داخلہ کی ترجمان نے عدالتی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی ہولناک مقدمہ تھا، ہم عدالتی حکم کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اس سلسلے میں آئندہ لائحہ عمل پر غور کریں گے۔



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…